Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایلون مسک کا ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ

ایلون مسک نے سنیچر کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہونا تھا جس کے بعد وہ 14.9 فیصد سے زیادہ حصص نہ خرید پاتے۔ (فوٹو: روئٹرز)
سوشل میڈیا کمپنی ٹوئٹر کے چیف ایگزیگٹو پراگ اگروال نے اتوار کی رات دیر گئے بتایا ہے کہ ان کی کمپنی کے سب سے زیادہ حصص رکھنے والے ایلون مسک نے ان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایلون مسک نے جو خود کو آزادی اظہار رائے کا سب سے بڑا علمبردار کہتے ہیں اور ٹوئٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں، چار اپریل کو انکشاف کیا تھا کہ ان کے پاس ٹوئٹر کے 9.1 فیصد حصص ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں بہتری لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ایلون مسک نے سنیچر کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہونا تھا جس کے بعد وہ 14.9 فیصد سے زیادہ حصص نہ خرید پاتے۔
تاہم پراگ اگروال نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ’اُسی صبح ایلون مسک نے کہا کہ وہ بورڈ میں شامل نہیں ہوں گے۔‘
’مجھے یقین ہے کہ یہ بہتری کے لیے ہے۔ ہم اپنے شیئر ہولڈرز کی تجاویز کو ہمیشہ اہمیت دیتے ہیں چاہے وہ بورڈ میں ہوں یا نہ ہوں۔ ایلون ہمارے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں اور ہم ان کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے۔‘
ایلون مسک نے اپنے اس فیصلے کا اظہار ٹوئٹر پر چہرے پر ہاتھ رکھے ایموجی سے کیا ہے جبکہ ان کی کمپنی ٹیسلا نے اس حوالے سے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔
ٹوئٹر سے وابستہ ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ ایلون مسک کے بورڈ میں شامل ہونے کی خبر نے کمپنی کے کچھ ملازمین میں بے چینی پیدا کر دی تھی۔
حصص حاصل کرنے سے قبل انہوں نے ٹوئٹر پر ایک پول میں صارفین سے پوچھا تھا کہ ’کیا ٹوئٹر آزادی اظہار کے اصولوں کی پاسداری کر رہا ہے؟‘
ٹوئٹر کا سب سے بڑا شیئر ہولڈر بننے کے بعد انہوں نے ایک اور پول میں صارفین سے پوچھا تھا کہ کیا وہ ایڈٹ بٹن چاہتے ہیں۔

شیئر: