Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ٹیک سٹارٹ اپ سیکٹر میں کام کرنے والی خواتین یورپ سے زیادہ

خواتین کو ایک لاکھ 39 ہزار نئے تجارتی لائسنس جاری کیے گئے( فوٹو: عرب نیوز)
ایک نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق سعودی عرب میں ٹیکنالوجی سٹارٹ اپ سیکٹر میں کام کرنے والی خواتین کی تعداد یورپ کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق حال ہی میں شائع ہونے والی اینڈیورانسائٹ رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ٹیک میں خواتین کے لیے سٹارٹ اپ کی شرح مردوں کے مقابلے زیادہ ہے۔
گزشتہ سال کی تیسری سہ ماہی میں اس شعبے میں خواتین کی شرکت کی شرح 28 فیصد تھی جو کہ یورپین اوسط شرح سے 10 فیصد زیادہ ہے جو اسی مدت میں 17.5 فیصد پر تھی۔
مملکت کی وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق سعودی عرب نے 2021 میں خواتین کو ایک لاکھ 39 ہزار 754 نئے تجارتی لائسنس جاری کیے۔ یہ اعداد و شمار عالمی سطح پر سب سے بڑی شرح نمو میں سے ایک ہیں۔
وزارت نے کہا کہ یہ تعداد 2015 کے مقابلے میں خواتین  انٹرپرینیور کے لیے جاری کردہ تجارتی رجسٹریشن میں 112 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتی ہے جب 65 ہزار  912 خواتین ملکیت والے کاروباروں کو دی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی ویژن 2030 فریم ورک جس کی توجہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری برقرار رکھنے پر ہے نے اس اضافے کو ہوا دی ہے۔
رپورٹ نے چھوٹی کمپنیوں سے 50 سے زیادہ ملازمین والی فرموں میں ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’سعودی عرب مشرق وسطی میں ٹیک انٹرپرینیورشپ کا ایک علاقائی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘
تحقیق کے نتائج ستمبر اور نومبر کے درمیان 70 ٹیک انٹرپرینیورز اور 340 سے زیادہ کمپنیوں اور ان کے بانیوں کے انٹرویوز پر مبنی تھے جن میں مملکت کی ٹیک کمیونٹی کے ساتھ کام کرنے والی 250 سے زیادہ سپورٹ آرگنائزیشنز اور انویسٹمنٹ فرموں سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا تھا۔

شیئر: