وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ کچھ اتحادی جماعتیں تلخ فیصلوں میں حکومت کا ساتھ دینے سے کترا رہی ہیں۔ وزیراعظم متفقہ فیصلے کرنا چاہتے ہیں اس لیے سب کو ساتھ دینا ہوگا۔
اردو نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ’صدر اور سابق وزیراعظم سمیت جس نے بھی غیر آئینی کام کیے ان کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو وہ لاڈلے کہلائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ حکومت نے آتے ساتھ ہی عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی۔ ’ڈالر تو سابق حکومت کی موجودگی میں 191 روپے تک پہنچ گیا تھا۔ وزیراعظم اور ان کی ٹیم ڈالر اور مہنگائی کے حوالے سے اقدامات کر رہی ہے اور عوام کو کچھ نہ کچھ ریلیف ضرور دیا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
اگلے آرمی چیف کا فیصلہ موجودہ حکومت ہی کرے گی: خورشید شاہNode ID: 668256
-
’عثمان بزدار آج بھی آئینی وزیراعلٰی لیکن خاموش بیٹھا ہے‘Node ID: 669111
ساجد حسین طوری نے رانا ثنااللہ کے بیان کو درست قرار دیا کہ بڑے اور تلخ فیصلوں کا بوجھ تمام اتحادی جماعتوں کو اٹھانا ہوگا۔
’یہ بھی سچ ہے کہ کچھ جماعتیں اس سے کترا رہی ہیں لیکن وزیراعظم تمام اتحادیوں کی مشاورت سے اور اتفاق رائے سے فیصلے کرنا چاہ رہے ہیں۔ اس لیے اتحادیوں کو ان کا ساتھ دینا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جو سبسڈی دی جا رہی ہے اس میں کچھ نہ کچھ بوجھ عوام کو بھی اٹھانا پڑے گا لیکن تمام بوجھ اچانک عوام پر منتقل نہیں کیا جائے گا۔ اس معاملے پر اتحادیوں کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔
وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مشکل حالات سے کبھی نہیں گھبرائی، اسی وجہ سے ہماری قیادت نے واضح اعلان کیا ہے کہ وہ تمام فیصلوں میں شہباز شریف کا ساتھ دیں گے۔
ساجد حسین طوری نے کہا کہ ’اگر موجودہ حکومت نے ایک سال یا 18 ماہ کام کیا، وہ اس قابل ہو جائے گی کہ ملک کی موجودہ شرح ترقی کو چھ فیصد لے جائے۔ اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اس سے عوام کو واضح ریلیف ملے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جو یہ کہہ رہے ہیں کہ حکومت آج کل یا ایک دو دن کی مہمان ہے ان کے لیے پیغام ہے کہ ہمیں آج کابینہ کے اجلاس میں ایسا کوئی تاثر نہیں ملا۔ وزیراعظم پہلے سے زیادہ پر اعتماد نظر آئے اور ہمیں انہوں نے جو پیغام دیا وہ صرف کام کام اور کام ہی ہے۔‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’جب آپ کسی عہدے پر ہوتے ہیں تو آپ آزاد نہیں بلکہ کچھ ضابطوں کے پابند ہوتے ہیں۔ جب کوئی ان ضابطوں سے باہر نکلتا ہے تو اس کو اس کا حساب دینا پڑتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تحریک انصاف کے لوگوں نے آئین اور قانون کے ساتھ جو کچھ کیا ہے وہ حکومت اور ریاست کی نظر میں ہے۔ سابق وزیراعظم اور ڈپٹی سپیکر نے آئین کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔‘
