Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

94 ارب ڈالر سے زیادہ سعودی امداد سے 165 ملکوں کو فائدہ

ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے سعودی عرب کی امدادی خدمات‘ پر  لیکچر دیا ہے( فوٹو ایس پی اے) 
سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ اعلی ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب نے 1996 سے 2021 کے دوران 94 ارب 600 ملین ڈالر کی امداد دنیا بھر میں تقسیم کی۔ اس سے  165 ملکوں کو فائدہ ہوا ہے‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے مدینہ منورہ کی اسلامی یونیورسٹی میں سعودی عرب کی امدادی خدمات‘ کے عنوان سے  لیکچر دیا ہے۔ 
ڈاکٹرالربیعہ نے 1950 سے سعودی عرب کی امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ’ مملکت نےاس وقت محدود آمدنی کے باوجود پنجاب کے سیلاب زدگان کی مدد کی تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ’ 1974 میں مملکت نے سعودی ترقیاتی فنڈ قائم کیا تاکہ ترقی پذیر ممالک کی معاشی ترقی میں حصہ لیا جاسکے۔ چار برس کے دوران 55 ممالک کو معاشی مدد فراہم کی۔ 1999 میں مملکت نے کوسووا کے مصیبت زدگان کو عوامی اور سرکاری عطیات فراہم کیے‘۔  
انہوں نے بتایا کہ’ 2004 میں سونامی کے مصیبت زدگان کی بڑے پیمانے  پر مدد کی گئی۔ 2007 میں طوفان سے متاثر بنگلہ دیشوں کی مدد  پھر 2008 میں چین کے زلزلہ زدگان کوعطیات دیے۔ 500 ملین امریکی ڈالرعالمی خوراک پروگرام کی مدد میں دیے گئے۔ عراقی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے 500 ملین ڈالر فراہم کیے‘۔
ڈاکٹرالربیعہ نے کہا کہ’ شاہ سلمان مرکز دنیا کے متعدد ممالک میں خواتین کے لیے 85 پروگرام  نافذ کیےجس سے 113 ملین 6 لاکھ 88 ہزار خواتین کو فائدہ ہوا۔ ان منصوبوں پر 533 ملین7 لاکھ 46 ہزارڈالر خرچ کیے گئے‘۔
شاہ سلمان مرکز نے 175 ملکی، علاقائی و بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے 84 ملکوں میں 1997 امدادی منصوبے نافذ کیے ہیں۔ ان پر 5 ارب 767 ملین 4 لاکھ 46 ہزار ڈالر خرچ کیے گئے۔
 

شیئر: