فراری نے 2025 میں پہلی الیکٹرک کار متعارف کرانے کا کہا ہے۔ فوٹو: انسپلیش
دنیا کی تیز ترین لگژری گاڑیاں بنانے والی کمپنی فراری نے پہلی الیکٹرک فراری مارکیٹ میں لانے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انویسٹر ڈے کے موقع پر کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں نے الیکڑک ٹیکنالوجی سے چلنے والی پہلی فراری سال 2025 میں متعارف کرنے کا کہا ہے۔
تاہم دیگر حریف کمپنیوں کی طرح فراری نے اس منصوبے کی تفصیلات شیئر نہیں کیں کہ کس طرح سے پیٹرول سے چلنے والی لگژری گاڑیوں کو الیکٹرک میں تبدیل کیا جائے گا۔
خیال رہے جرمن کمپنی واکس ویگن کے بینٹلے اور والوو برانڈ نے سال 2030 تک تمام گاڑیوں کو ایندھن سے الیکٹرک پر منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فراری کے اس منصوبے کی معلومات رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کی نئی پروڈکشن لائن الیکٹرک گاڑیاں بنانے پر ہی غور کرے گی جس سے سالانہ پروڈکشن میں بھی 35 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوگا یعنی سال 2025 تک 15 ہزار سے زائد گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔
اس پلان کے تحت فراری نے منافع میں اضافے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
فراری نے سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ سال 2026 میں 38 سے 40 فیصد تک کے منافع کی توقع ہے جبکہ سال 2021 میں پرافٹ مارجن 35.9 فیصد تھا۔
لگژری گاڑیاں بنانے والی دیگر کمپنیوں کی طرح فراری کو بھی اسی چیلنج کا سامنا ہے کہ الیکٹرک بیٹریاں کئی سو کلوگرام وزنی ہوتی ہیں اور بھاری انجن کا مقابلہ نہیں کر سکتیں جو گاڑی کو پاور اور سپیڈ میں اضافے کا سبب ہوتا ہے۔
ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فراری ایسی بیٹریوں پر تحقیق کر رہی ہے جو ان کی پاور کو بھی بہتر کرے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین نے بدھ کو ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت 2035 تک مکمل طور پر ختم کرنے کی منظوری دی تھی۔
یورپی یونین کے فیصلے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیوں کو الیکٹرک انجن پر شفٹ کیا جائے گا۔
اس اقدام کا مقصد ماحولیات کے تحفظ سے متعلق طے کیے گئے اہداف کو حاصل کرنا ہے جس میں 2050 تک کاربن کے اخراج کو صفر کرنا ہے۔
جرمنی اور اٹلی سمیت بلاک میں شامل دیگر ممالک کی درخواست پر تمام 27 ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ مستقبل میں آلودگی کے مسائل سے بچنے کے لیے متبادل ٹیکنالوجیز کی طرف بڑھنا چاہیے، جیسا کہ ہائبرڈ یا بجلی سے چلنے والی گاڑیاں ہیں جن کی مدد سے فضا کو آلودہ بنانے والی گیسز کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔