Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور سے فائر بریگیڈ، پولیس کی گاڑیوں کی چوری کے بعد الرٹ کیوں جاری کیا گیا ہے؟

پنجاب کے درالحکومت لاہور کی پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ ایک ہی دن میں دو سرکاری گاڑیاں کیسے چوری ہوئیں۔ لاہور کے دو مختلف علاقوں میں درج مقدمات کے مطابق فائربریگیڈ کی آگ بجھانے والی گاڑی شہر کے مرکزی علاقے مزنگ سے چوری ہوئی۔
جبکہ کاہنہ کے ایک علاقے سے پولیس کی ایک پیٹرولنگ پر معین کار کو بھی چوری کر لیا گیا۔ یہ کار رنگ روڈ پولیس کے زیر استعمال تھی۔ دونوں گاڑوں پر سرکاری نمبر پلیٹس لگی ہوئی ہیں۔
فائر بریگیڈ کی سرخ رنگ کی آگ بجھانے والی  گاڑی جس کا رجسٹریشن نمبر ایل ایچ پی 4043 کو دفتر کے باہر سے چوری کیا گیا۔ پولیس نے چوری کی اطلاع ملتے ہی واقعے کا مقدمہ درج کر لیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ریسکیو کی گاڑی اپنے پروٹوکول کے مطابق کھڑی تھی تاہم دو نامعلوم افراد اس گاڑی کو لے گئے۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق اس واقعے کی بعد علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی اور شہرکے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ سخت کر دی گئی ہے۔
جبکہ سیف سٹی کے کیمروں سے بھی کھوج لگانے کی کوشش جاری ہے۔ امید ہے جلد ملزمان کو پکڑ لیا جا ئے گا۔
فائر بریگیڈ کی گاڑی کی گمشدگی کے بعد انٹیلیجنس اداروں نے ہائی الرٹ جاری کیا ہے کہ یہ گاڑی کسی بڑے حادثے میں استعمال ہو سکتی ہے۔
اردو نیوز موصول دستاویز کے مطابق شہر بھر کی پولیس کو الرٹ کیا گیا ہے کہ وہ اہم شخصیات، حساس عمارتوں کے ارد گرد کڑی نگرانی کریں اور کسی بھی فائر بریگیڈ کی گاڑی کے نظر آنے کی صورت میں اس کی مکمل چیکنگ کریں اور ایسی کسی بھی حساس عمارت کے گرد کسی فائر برگیڈ کی گاڑی کو کھڑا نہ ہونے دیں۔
اسی سیف سٹی ہیڈکوارٹرز میں بھی اس حوالےسے الرٹ جاری کیا گیا ہے کہ وہ کیمروں کی مدد سے اس فائربریگیڈ کی گاڑیوں کی کڑی نگرانی کریں۔ اس واقعے کا مقدمہ محکمہ فائر بریگیڈ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
دوسرے واقعے میں پولیس کی اپنی گاڑی چوری ہو گئی ہے۔ جب کہ چور گاڑی میں نصب وائرلس سسٹم بھی ساتھ لے گئے ہیں۔ کاہنہ تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق پولیس کی گاڑی پر نیلی بتی اور پولیس سٹیکرز لگے ہوئے ہیں۔
’کاہنہ کے علاقہ گجومتہ گول چکر کے قریب سے نامعلوم چور رنگ روڈ پولیس کی سرکاری گاڑی نمبر ایل ای جی 2707 چوری کرکے لے گئے۔ چوری ہونے والی گاڑی کا رنگ سفید اور ماڈل 2007 ہے۔‘
اس واقے کے بعد صوبہ بھر کی پولیس کو الرٹ جاری کیا گیا کہ وہ اس گاڑی کو تلاش کرنے میں مدد دیں۔ پولیس نے ان اہلکاروں کے خلاف بھی انکوائری شروع کر دی ہے جو کار کو خالی چھوڑ کر کھانا کھانے چلے گئے تھے۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی گاڑی کی تلاش کے لیے ڈولفن، پیرو اور لاہور پولیس کو خصوصی وائرلیس پیغامات بھی بھجوائے گئے۔ اور علاقوں کی ناکہ بندی بھی کی گئی تاہم ابھی تک گاڑی کا سوراغ نہیں مل سکا۔

شیئر: