بے روزگار اردنی شہری نے نوادر سے بھرا برتن حکومت کے حوالے کر دیا
ان میں بعض پرانے ہیں۔ کئی نئے ہیں اور دیگر نقلی بھی ہیں۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
بے روزگاراردنی شہری محمد بنی سلمان نے نوادر سے بھرا برتن حکام کے حوالے کر دیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق بنی سلمان نے بتایا کہ گزشتہ جمعے شمالی کمشنری عجلون میں صبح سویرے ایک سڑک سے گزر رہا تھا۔ محسوس ہوا کہ راستے میں کوئی نہ کوئی قیمتی چیز پڑی ہوئی ہے۔ مجھے اس کا تجربہ تھا۔ جستجو نے مجھے مٹی کے اس برتن تک پہنچا دیا جس میں قیمتی نوادر محفوظ تھے۔
بنی سلمان کا کہنا ہے کہ جب بھی کسی شہری کو سونے کا کوئی ٹکڑا یا نوادر نظر آئے تو اس کا فرض ہے کہ وہ اسے متعلقہ حکام کے حوالے کر دیں۔ اس نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔
محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر جنرل فادی بلعاوی کا کہنا ہے کہ محکمہ کے افسران عجلون کمشنری سے ملنے والے نوادرعدالتی کارروائی کے ذریعے وصول کریں گے۔
محکمہ آثار قدیمہ نے نوادر کا معائنہ کرکے ابتدائی رپورٹ عجلون پرائمری کورٹ کے حوالے کی ہے۔
محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ 541 نوادر ملے ہیں ان میں سے کوئی بھی سونے کا نہیں۔ ان میں بعض پرانے ہیں۔ کئی نئے ہیں اور نقلی بھی ہیں۔
ان میں ایک چراغ اور ایک مٹی کی ہانڈی ہے۔ ہانڈی کا تعلق کانسی کے وسطی دور سے ہے۔ ان میں سکے بھی ہیں۔ انہیں مناسب طریقے سے صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کس دور کے ہیں اس پر ابھی کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ نئے سکے بھی ملے ہیں بعض نئے جعلی سکے بھی ہیں۔ مختلف دھاتوں کے ٹکڑے بھی ملے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہا کہ ایک سے زیادہ جگہ سے یہ جمع کرکے یکجا کر دیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ بنی سلمان اردن کے شمالی علاقوں میں آثار قدیمہ پر کام کرنے والی اہم شخصیات میں سے ہیں۔ نوادر ایک گڑھے سے ملے ہیں جسے دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سونے کے متلاشی وہاں کھدائی کرتے رہے ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں