Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوئٹر بلیو ٹِک: ’آٹھ ڈالرز کے بارے میں کیا خیال ہے؟‘

ٹوئٹر اپنی آمدن کے لیے سبسکرپشن ماڈل کے استعمال پر غور کررہا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد جہاں متعدد اعلی عہدیداروں کو عہدے سے ہٹائے جانے نے سوشل میڈیا کی توجہ حاصل کی وہیں ویریفائیڈ اکاؤنٹس کے لیے رقم لیے جانے کی اطلاع نے بھی بہت سوں کو چونکنے پر مجبور کیا۔
چند روز قبل یہ اطلاع سامنے آئی کہ آئندہ ٹوئٹر، اکاؤنٹ ویریفیکیشن کے لیے ٹویپس سے 20 ڈالر وصول کرے گا تو ٹائم لائنز پر یہ تشویش واضح تھی کہ کس کس کو یہ رقم ادا کرنا ہو گی۔
بعد میں ٹوئٹر کی جانب سے معاملہ قدرے واضح کرتے ہوئے کہا گیا کہ تصدیقی بلیو بیج حاصل کرنے والے نئے اکاؤنٹس کو یہ ادائیگی کرنا ہو گی۔ اس کے بعد پہلے سے تصدیق شدہ اکاؤنٹس والے صارفین قدرے خاموش ہوئے لیکن یہ موضوع پس پردہ نہیں جاسکا۔
منگل کو ایک بار پھر اس موضوع پر گفتگو قدرے تازہ ہوئی جب ایلون مسک نے مصنف سٹیفن کنگ کی ٹویٹ کا جواب دیا۔
سٹیفن کنگ نے لکھا کہ ’اپنا بلیو بیج برقرار رکھنے کے لیے ماہانہ 20 ڈالر؟ انہیں چاہیے کہ مجھے ادائیگی کریں۔‘
اس کے جواب میں ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے لکھا کہ ’ہمیں ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔ ٹوئٹر کلی طور پر ایڈورٹائزرز پر بھروسہ نہیں کر سکتا۔ آٹھ ڈالر کے بارے میں کیا خیال ہے؟‘

ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’اس معاملے پر عملدرآمد سے پہلے میں تفصیلی طور پر مختلف پہلو بیان کروں گا۔ باٹس اور ٹرولز کو شکست دینے کا یہ اکلوتا طریقہ ہے۔‘

کچھ عرصہ قبل تک اپنی بیشتر ٹویٹس پر تعریفی ردعمل پانے والے ایلون مسک کو اس مرتبہ جواب ملا تو اکثریت ان کے خیال کی سخت مخالف دکھائی دی۔
جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مصنف اور کاروباری شخصیت مائک ایبل نے لکھا کہ ’میں اس معاملے میں سٹیون کے ساتھ ہوں۔ یہ خیال اتنا ہی ڈراؤنا ہے جتنا ان کی کتابیں۔‘
اپنے پیغام کے اختتام میں انہوں نے مزید لکھا کہ ’عالمی ڈیٹا بیس اور ایڈورٹائزنگ پلیٹ فارم کی موجودگی میں سبسکرپشن ماڈل لانا چاہتے ہیں؟ نہیں۔‘

کسی نے طنز کا سہارا لیا تو اپنی چاپلوسی بھری ٹویٹ کو سی ای او کی خالی شدہ سیٹ تک پہنچنے کی سیڑھی کہا۔ کوئی ایلون مسک کے خیال اور عمل میں تضاد کی نشاندہی تک محدود رہا تو لکھا کہ ’44 ارب ڈالر میں ٹوئٹر خریدنے والا چند ڈالرز کے لیے بھیک کا کٹورا اٹھا رہا ہے۔‘

آمدن کا مسئلہ کھڑا ہوا تو کئی افراد نے ایلون مسک کو تجویز دی کہ وہ موثر اور نمایاں افراد کے لیے بلیو بیج کا موجودہ نظام برقرار رہنے دیں۔ البتہ اس حیثیت کے بغیر خود کو ویریفائی کرانے کے خواہشمندوں کے لیے سبز بیج متعارف کرائیں۔‘

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرنے سے پہلے اور اس کے بعد بھی کنٹینٹ پالیسی سمیت دیگر معاملات میں بڑی تبدیلیوں کے اشارے دیے جاتے رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ کو پزیرائی ملی تاہم ویریفائیڈ اکاؤنٹس کے لیے قیمت وصول کرنے کی تجویز کو صارفین کی بڑی تعداد مختلف وجوہات کی بنیاد پر مسترد کرتی رہی ہے۔

شیئر: