جعلی اشیا کی مارکیٹنگ سنگین جرم، پراسیکیوشن
جعلی اشیا فروخت کرنے پرقید وجرمانے کی سزا دی جاتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
پراسیکیوشن جنرل نے جعلی اشیا کی مارکیٹنگ کے حوالے سے دوبارہ خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی اشیا کی فروخت سنگین قانون شکنی ہے۔
عاجل نیوز نے پراسیکیوشن کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ ایسی مصنوعات کو مارکیٹ کرنا جو جعلی ہوں یا انکی تیاری میں استعمال کی گئی اشیا غیرمعیاری و نقلی ہوں جن کے استعمال سے انسان یا کسی حیوان کی سلامتی کوخطرہ لاحق ہوجائے ایسی اشیا کوفروخت کرنا سنگین قانونی جرم ہوتا ہے جو قابل دست اندازی پولیس ہے۔
ادارہ پراسیکیوشن نے اس حوالے سے ٹوئٹرپر جعلی اشیا کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی اشیا جن کی تیاری میں غیرمعروف اشیا استعمال کی گئی ہوں ۔ غیرمعیاری یا غیرمعروف اشیا کے مرکب سے اس چیز کی ساخت میں تبدیل ہوجائے جس کا استعمال مضرصحت ہوسکتا ہے۔
جعلی اشیا کاوزن یا سائز کم ہو علاوہ ازیں اس کا معیارمقررہ نہ ہوجعلی شمار کی جاتی ہیں۔
پراسیکیوشن نے اس حوالے سے جعلی اشیا کومارکیٹ کرنے کے حوالے سے واضح طورپرکہا ہے کہ ایسا کرنے والے سنگین قانون شکنی کے مرتکب ہوتے ہیں جوقابل دست اندازی پولیس ہے۔ ایسے افراد جو جعل سازی میں ملوث ہوتے ہیں انہیں قید وجرمانے کی سزا دی جاتی ہے۔