Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارٹی کانفرنس میں بے نظیر بھٹو کی تصویر پر بی جے پی ناخوش

بے نظیر کو 27 دسمبر 2007 میں لیاقت باغ میں قتل کردیا گیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
انڈین ریاست کیرالہ کے شہر تروواننتاپورم میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے خواتین ونگ آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمن ایسوسی ایشن (اے آئی ڈی ڈبلیو اے) کی تین روزہ نیشنل کانفرنس میں سٹیج پر پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی بھی ایک بڑی تصویر لگائی گئی جس کے بعد دائیں بازو کی جماعتوں کے حامیوں کی جانب سے اس تقریب پر تنقید کی جا رہی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے زیر اہتمام تقریب میں بے نظیر بھٹو کی تصویر لگانے کا مقصد خواتین کی دنیا کے لیے خدمات کو اُجاگر کرنا تھا اور تصویر کے ساتھ ان کا تعارف بھی دیا گیا تھا۔
ان کی سٹیج پر آویزاں تصویر پر لکھا گیا کہ ’پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو ہارورڈ سمیت دنیا کی آٹھ یونیورسٹیوں نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگریاں دی تھیں۔‘
انڈیا میں دائیں بازو کی جماعتوں کے حامی پاکستان کی سابق وزیراعظم کی تصویر استعمال کرنے پر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا پر تنقید کر رہے ہیں اور انہیں انڈیا مخالف قرار دے رہے ہیں۔ 
سریجیتھ پانیکر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’بے نظیر بھٹو نے 1990 میں کہا تھا کہ پاکستان انڈیا سے ہزار سالہ جنگ لڑے گا اور وہ وہی دہرا رہی تھیں جو ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کہا کرتے تھے۔‘
انہوں نے اے آئی ڈی ڈبلیو اے کی نائب صدر سُبھاشنی علی کو مخاطب کرکے لکھا ’کیا میں آپ سے پوچھ سکتا ہوں کہ ایسے فرد کی تصویر آپ کے پوسٹرز میں کیوں استعمال کی گئی؟‘
انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کیرالہ میں صدر سُریندرن نے بے نظیر بھٹو کے پوسٹر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے لیے لکھا ’آپ لوگ جنم سے ہی ملک مخالف ہیں۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ ’وہ (بے نظیر بھٹو) اور ان کا خاندان انڈیا مخالف ہے۔ بے نظیر نے انڈیا کے ٹکڑے کرنے کا عزم کیا تھا۔‘
پاکستان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شیری رحمان نے انڈیا میں دائیں بازو کی جماعتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہر طرف انتہا پسند بھٹو نام سے نفرت کرتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کیرالہ میں آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمن ایسوسی ایشن نے شہید بے نظیر بھٹو کی تصویر لگائی جسے بی جے پی کے لوگوں نے اس کو نقصان پہنچایا۔‘
پاکستانی وزیر نے بے نظیر بھٹو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ’ان کی جرات سب کی نفرت کی چمک ختم کر دیتی ہے۔‘
خیال رہے بے نظیر بھٹو مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں اور ان کی موت 27 دسمبر 2007 میں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک حملے میں ہوئی تھی۔

شیئر: