Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں راہُل گاندھی پر شرٹ کے نیچے بنیان پہننے پر تنقید کیوں؟

راہُل گاندھی اس وقت انڈین ریاست ہریانہ میں موجود ہیں۔ (فوٹو: کانگریس/ٹوئٹر)
انڈیا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی اس وقت ’بھارت جوڑو یاترا‘ نامی مہم چلا رہے ہیں اور انڈیا کے شہروں اور ضلعوں میں پیدل سفر کر رہے ہیں۔
ان کی اس مہم پر جہاں کانگریس پارٹی کے لوگ خوش ہیں اور بڑھ چڑھ کر ان کا استقبال کر رہے ہیں وہیں ان کے مخالفین ان پر تنقید کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
لیکن یہ تنقید اس وقت مضحکہ خیز شکل اختیار کر گئی جب راہُل گاندھی کی شرٹ کا بٹن بحث کا موضوع بن گیا۔
یہ مذاق اس وقت شروع ہوا جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی سیاسی تجزیہ کار ہمانشو جین نے راہُل گاندھی کی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ سفید رنگ کی شرٹ پہنے ہوئے تھے اور ان کے کالر کا بٹن بھی لگا ہوا تھا۔
اس کالر کے بٹن پر لال رنگ سے گول دائرہ بناکر یہ نشاندہی کرنے کی کوشش کی گئی کہ راہُل گاندھی نے شرٹ کے نیچے بنیان پہنی ہوئی ہے۔
ھمانشو جین ان تصاویر کو شیر کرتے ہوئے لکھا ’ان کو سردی بھی لگتی ہے۔ ان کی داڑھی کے نیچے بنیان اور بٹنوں سے اوپر تک بند ہوئی شرٹ دیکھیں۔‘
یہی تصویر بی جے پی کی سوشل میڈیا ٹیم کے رکن ششی کمار نے بھی شیئر کی اور لکھا ’خود ساختہ تپسوی جو سردی سے نہیں ڈرتا اپنی شرٹ کے اندر بنیان پہنتا ہے۔‘
بی جے پی ایک اور رہنما منجندر سنگھ سرسا نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’بلی تھیلے سے باہر آگئی۔ بٹن لگی ٹی شرٹ کے نیچے بغیر آستینوں کی بنیان راہُل گاندھی کے جھوٹے بیانیے کا پردہ فاش کر رہی ہے۔‘
بی جے پی کی جانب سے راہُل گاندھی کے بنیان پہننے پر تنقید کانگریس رہنما کے دو ہفتے پرانے ایک بیان کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔
’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران انڈین دار الحکومت نئی دہلی میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے راہُل گاندھی نے اپ کہا تھا کہ ’لوگ مجھ سے اکثر پوچھتے ہیں کہ مجھے کیسے سردی نہیں لگتی۔‘
راہُل گاندھی نے مزید کہا تھا کہ ’لیکن وہ یہ سوال کسانوں، مزدوروں اور غریب بچوں سے نہیں پوچھتے۔‘
راہُل گاندھی کے بنیان پہنے پر تنقید کو انڈیا میں بہت سے صارفین حیرت کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔
انڈین صحافی سواتی چترویدی نے راہُل گاندھی کی تصاویر شیئر کرنے والوں کے لیے ایک ٹویٹ میں لکھا  کہا کہ ان لوگوں کو دماغی علاج کی ضرورت ہے۔
ابھیشیکھ بخشی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’راہُل گاندھی پر دائیں بازو کی تنقید ان (راہل گاندھی) کے انڈیا مخالف، ہندو مخالف وغیرہ سے ہوتے ہوئے اب راہُل گاندھی سوپ پیتے ہیں اور گرم بنیان پہنتے ہیں تک پہنچ چکی ہے۔‘
خیال رہے راہُل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ ابھی بھی جاری ہے اور وہ ابھی انڈیا ریاست ہریانہ میں موجود ہیں۔

شیئر: