انڈیا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی اس وقت ’بھارت جوڑو یاترا‘ نامی مہم چلا رہے ہیں اور انڈیا کے شہروں اور ضلعوں میں پیدل سفر کر رہے ہیں۔
ان کی اس مہم پر جہاں کانگریس پارٹی کے لوگ خوش ہیں اور بڑھ چڑھ کر ان کا استقبال کر رہے ہیں وہیں ان کے مخالفین ان پر تنقید کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
لیکن یہ تنقید اس وقت مضحکہ خیز شکل اختیار کر گئی جب راہُل گاندھی کی شرٹ کا بٹن بحث کا موضوع بن گیا۔
مزید پڑھیں
-
ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں پھر مدمقابل آئیں گی؟Node ID: 731731
یہ مذاق اس وقت شروع ہوا جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی سیاسی تجزیہ کار ہمانشو جین نے راہُل گاندھی کی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ سفید رنگ کی شرٹ پہنے ہوئے تھے اور ان کے کالر کا بٹن بھی لگا ہوا تھا۔
اس کالر کے بٹن پر لال رنگ سے گول دائرہ بناکر یہ نشاندہی کرنے کی کوشش کی گئی کہ راہُل گاندھی نے شرٹ کے نیچے بنیان پہنی ہوئی ہے۔
ھمانشو جین ان تصاویر کو شیر کرتے ہوئے لکھا ’ان کو سردی بھی لگتی ہے۔ ان کی داڑھی کے نیچے بنیان اور بٹنوں سے اوپر تک بند ہوئی شرٹ دیکھیں۔‘
So it’s final. He feels cold too. See the thermal below his beard and his buttoned up T Shirt.
This is clear case of creating fraud narrative and getting unnecessary publicity. These photos are from internet and can be verified. pic.twitter.com/3aptwvxL9z— Himanshu Jain (@HemanNamo) January 7, 2023
یہی تصویر بی جے پی کی سوشل میڈیا ٹیم کے رکن ششی کمار نے بھی شیئر کی اور لکھا ’خود ساختہ تپسوی جو سردی سے نہیں ڈرتا اپنی شرٹ کے اندر بنیان پہنتا ہے۔‘
Good expose by @HemanNamo
So called tapasvi who isn't afraid of cold wears a thermal inside his T shirt pic.twitter.com/Zc7pmSaSHX— Shashi Kumar (@iShashiShekhar) January 7, 2023
بی جے پی ایک اور رہنما منجندر سنگھ سرسا نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’بلی تھیلے سے باہر آگئی۔ بٹن لگی ٹی شرٹ کے نیچے بغیر آستینوں کی بنیان راہُل گاندھی کے جھوٹے بیانیے کا پردہ فاش کر رہی ہے۔‘
The cat is out of the bag! The sleeveless thermal & buttoned up T Shirt exposes the fake narrative of liar @RahulGandhi.
Feeling cold in winter is normal! It was nothing but an attention seeking gimmick for fake publicity. pic.twitter.com/jrJuiOWkNZ— Manjinder Singh Sirsa (@mssirsa) January 7, 2023
بی جے پی کی جانب سے راہُل گاندھی کے بنیان پہننے پر تنقید کانگریس رہنما کے دو ہفتے پرانے ایک بیان کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔
’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران انڈین دار الحکومت نئی دہلی میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے راہُل گاندھی نے اپ کہا تھا کہ ’لوگ مجھ سے اکثر پوچھتے ہیں کہ مجھے کیسے سردی نہیں لگتی۔‘
راہُل گاندھی نے مزید کہا تھا کہ ’لیکن وہ یہ سوال کسانوں، مزدوروں اور غریب بچوں سے نہیں پوچھتے۔‘
راہُل گاندھی کے بنیان پہنے پر تنقید کو انڈیا میں بہت سے صارفین حیرت کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔
انڈین صحافی سواتی چترویدی نے راہُل گاندھی کی تصاویر شیئر کرنے والوں کے لیے ایک ٹویٹ میں لکھا کہا کہ ان لوگوں کو دماغی علاج کی ضرورت ہے۔
The desperate obsession with @RahulGandhi is unreal. These people need a mental health intervention https://t.co/YVF75WgLeY
— Swati Chaturvedi (@bainjal) January 7, 2023
ابھیشیکھ بخشی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’راہُل گاندھی پر دائیں بازو کی تنقید ان (راہل گاندھی) کے انڈیا مخالف، ہندو مخالف وغیرہ سے ہوتے ہوئے اب راہُل گاندھی سوپ پیتے ہیں اور گرم بنیان پہنتے ہیں تک پہنچ چکی ہے۔‘
Right wing's criticism of Rahul Gandhi has gone from him being anti-national, privileged, anti-Hindu, dim, et al to the fact that he eats soup or wears a warm vest. pic.twitter.com/nNLRtCGGPF
— Abhishek Baxi (@baxiabhishek) January 7, 2023