Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مراعات نہ دی جائیں‘، انڈیا میں سرکاری افسران کے لیے حج کوٹہ ختم کرنے کا فیصلہ

انڈیا سے ہر سال ڈیڑھ لاکھ افراد فریضہ حج ادا کرنے جاتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا میں حج کمیٹی نے پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے سرکاری افسران کے لیے وی آئی پی کوٹہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 20 کروڑ کی مسلمان آبادی والے ملک انڈیا سے ہر سال تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد فریضہ حج ادا کرنے سعودی عرب جاتے ہیں جبکہ اکثریت کو اپنی باری کا انتظار کرتے کئی سال کا عرصہ لگ جاتا ہے۔
 انڈیا میں حج پالیسی کے تحت اعلٰی سرکاری افسران کے لیے ہر سال 500 سیٹیں مختص کی جاتی ہیں جس کا کمیٹی جائزہ لے رہی ہے۔
حج کمیٹی کی نائب چیئر پرسن منوری بیگم نے عرب نیوز کو بتایا کہ حال ہی میں وی آئی پی کوٹہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن یہ ابھی نافذالعمل نہیں ہوا اور نہ ہی اس معاملے پر فی الحال کوئی اتفاق رائے ہے۔
منوری بیگم اور کمیٹی کے چیئرمین اے پی عبداللہ کٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی عمومی سوچ ہے کہ اونچی سماجی حیثیت ہونے کے ناطے کسی بھی شخص کو  خصوصی مراعات نہ دی جائیں، اسی کے تحت عازمین حج کے لیے بھی وی آئی پی کوٹہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمیٹی چیئرمین عبداللہ کٹی نے مزید کہا کہ ’وی آئی پی کلچر اچھا نہیں ہے بالخصوص جب لاکھوں کی تعداد میں افراد فریضہ حج ادا کرنے کے انتظار میں بیٹھے ہوں۔۔۔ وزیراعظم مودی وی آئی پی کلچر ختم کرنے کی حمایت میں ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ تمام متعلقین کے ساتھ تفصیلی گفتگو کے بعد نئی پالیسی تیار کر لی گئی ہے جس کا اعلان آئندہ چند دنوں میں کر دیا جائے گا۔
لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار اسد رضوی نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جب حج کے لیے جاتے ہیں تو وہاں سب کا درجہ برابر ہوتا ہے، لوگ ایک جیسا ہی لباس پہنتے ہیں اور ہر ایک فریضہ حج ادا کرنے کے لیے ایک ہی عمل سے گزرتا ہے۔‘
میرٹھ شہر کے رہائشی زید خان کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگوں کی حج ادا کرنے کی خواہش ہوتی ہے لیکن ان کا نمبر ہی نہیں آتا۔
انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ پالیسی میں ترمیم سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سعودی عرب جانے اور حج ادا کرنے کا موقع ملے گا۔

شیئر: