Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو شکست دے دی

بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نمائشی میچ میں ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو تین رنز سے شکست دے دی ہے۔
اتوار کو کوئٹہ کے بگٹی سٹیڈیم میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے مقررہ 20 اوورز میں 184 رنز بنائے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگز کی سب سے خاص بات افتخار احمد کے ایک اوور میں چھ چھکے تھے جو انہوں نے فاسٹ بولر وہاب ریاض کو اننگز کے آخری اوور میں مارے۔
افتخار احمد نے صرف 50 گیندوں پر 94 رنز کی اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے جبکہ خوشدل شاہ نے 24 گیندوں پر 36 رنز کی اننگز کھیلی۔
پشاور زلمی کی جانب سے وہاب ریاض نے 47 رنز دے کر تین اور عامر یامین اور اُسامہ میر نے 1،1 وکٹ حاصل کی۔
پشاور زلمی کی ٹیم کی طرف سے وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث نے 35 گیندوں پر 53 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جبکہ شاہد آفریدی 17 گیندوں پر 25 اور کپتان بابر اعظم 18 گیندوں پر 23 رنز بنا سکے۔
 
کوئٹہ کی جانب سے محمد حسنین نے 30 رنز دے کر 3 اور افتخار احمد نے 19 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔
اتوار کو صبح سے ہی پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا میچ پاکستانی کرکٹ شائقین کی توجہ کا مرکز رہا۔
افتخار احمد بھی کبھی ٹرینڈ تو کبھی میمز کی صورت میں ٹوئٹرپر چھائے رہے۔
شہریار اعجاز نے افتخار احمد کی ایک میم شیئر کی جس پر لکھا تھا ’ٹرینڈ نہیں، ٹرینڈ سیٹر ہے میں۔‘
کوئٹہ زلمی کے بیٹر محمد حارث بھی اپنی جارحانہ بیٹنگ کے سبب سوشل میڈیا پر تعریفیں سمیٹ رہے ہیں۔
ارفہ فیروز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’محمد حارث وہ وجہ ہیں جس کے سبب پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کو پاکستان کے لیے مستقبل کے وکٹ کیپرز کے بارے میں سوچنا چاہیے نہ کہ ماضی میں واپس جانا چاہیے۔‘
لوگوں کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی تھے جو زیادہ خوش اس لیے تھے کہ یہ میچ کوئٹہ میں کھیلا جا رہا تھا۔
بلوچستان میں تعینات سرکاری افسر حمزہ شفقات نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ بلوچستان کی جیت ہے۔ یہ کرکٹ کی جیت ہے۔ کوئٹہ کا ماحول زبردست ہے۔‘
پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ایک ٹویٹ میں بلوچستان حکومت، فوجی حکام اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو میچ کو کامیاب بنانے پر شکریہ ادا کیا۔
برشنا کاسی نے شاہد آفریدی، بابر اعظم اور سرفراز احمد کو کوئٹہ میں کرکٹ کھیلتا ہوا دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اگر حکام کو ایک نمائشی میچ ہی چاہیے تھا تو وہ اس کو بہتر طور پر شیڈول اور انتظامات اچھے کر سکتے تھے۔‘

شیئر: