سکولوں میں لڑکیوں کو زہر دینا ناقابلِ معافی جرم ہے: ایرانی سپریم لیڈر
زہر دینے کے واقعات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں ایرانی کے وسطی شہر قُم سے ہوا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ’ایران میں سکولوں کی طالبات کو زہر دینا ناقابل معافی جرم ہے۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حالیہ مہینوں میں ایرانی سکولوں میں کئی طالبات کو زہر دینے کے واقعات پیش آئے ہیں۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایران کے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’حکام طلبہ کے اس (زہر والے) مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دیں۔ یہ ناقابلِ معافی جرم ہے۔‘
’اس جرم کی پشت پناہی کرنے والے افراد کو سخت سزا دی جانی چاہیے۔‘
ایران کی سرکاری میڈیا اور حکام کے مطابق گزشتہ برس نومبر کے بعد سے ایک ہزار کے لگ بھگ ایرانی سکولوں میں زیرتعلیم طالبات ’ہلکے زہر‘ کے حملوں کا شکار ہوئیں۔
اس حوالے سے بعض سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ یہ حملے لڑکیوں کے تعلیم کے مخالف مذہبی گروپس کی جانب سے ہو سکتے ہیں۔
طالبات کو زہر دینے کے واقعات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں ایران کے وسطی شہر قُم سے ہوا اور پھر یہ ملک کے 31 میں سے 25 صوبوں میں پھیل گیا۔
اس کے بعد کچھ والدین نے اپنی بچیوں کو سکولوں سے نکال دیا اور انتطامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔