اس طرح کا کھلواڑ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا: شہباز شریف
شہباز شریف نے کہا کہ ’سیاسی جماعتوں کو فریق بنانے کی درخواست کو رد کر دیا گیا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے پنجاب میں الیکشن کروانے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس طرح کا کھلواڑ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ آنکھ نے اس سے پہلے ایسا بھیانک منظر نہیں دیکھا۔‘
بدھ کو حکومتی اتحاد کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کو پہلے ایک سرکلر کے ذریعے ختم کیا اور پھر چھ رکنی بینچ نے اسے رد کیا۔‘
اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا وہ آپ سب کے سامنے ہے۔‘
’تین رکنی بینچ نے فل کورٹ کی استدعا کو رد کر دیا۔ چار تین کے فیصلے کے بارے میں کوئی بات نہ کی۔ جو جج بینچ سے علیحدہ ہو گئے تھے ان کے بارے میں بھی کوئی بات نہ کی۔ سیاسی جماعتوں کو فریق بنانے کی درخواست کو رد کر دیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کل اس تین رکنی بینچ نے جو فیصلہ دیا ہے اس کے مطابق 10 اپریل کو حکومت نے الیکشن کے لیے فنڈز مہیا کرنے ہیں۔ الیکشن کمیشن اس حوالے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرنی ہے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے ایک قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی گئی اور کل قومی اسمبلی میں ایک اور قرارداد لائی جا رہی ہے۔
اس سے قبل راولپنڈی میں وکل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ’جو فیصلہ ججوں کی اکثریت نہیں مان رہی ہم سے کہا جا رہا ہے کہ مانو۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’کبھی کسی عدالت نے آمر کے سامنے کھڑے ہونے کی جرات نہیں کی۔ جب نکالا منتخب وزیراعظم کو نکالا، جب دھمکایا تو وزیراعظم کو دھمکایا۔ کیا کبھی کسی عدالت نے کسی آمر کو نااہل کیا؟‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں 40 سال آمریت رہی ہے۔ کسی منتخب وزیراعظم نے کبھی مدّت پوری نہیں کی، چار آمر آئے جنہوں نے دس دس سال دھونس اور دھاندلی سے پورے کیے۔‘