Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی فضائی اور بحری نیٹ ورکس کی درجہ بندی میں اضافہ

چار مہینوں میں مسافروں کی تعداد میں 42 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب نے اپنے ہوابازی اور بحری نیٹ ورکس دونوں کی درجہ بندی میں اضافہ دیکھا ہے جو مملکت کے عالمی روابط میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے شائع کردہ تازہ ترین انڈیکس کے مطابق سعودی عرب کا ایئر کنیکٹیویٹی پروگرام 2019 میں 27 سے بڑھ کر 13 ویں نمبر پر آ گیا ہے کیونکہ مملکت اس وقت دنیا بھر میں 131 ڈیسٹینیشنز کو جوڑ رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ سعودی کابینہ کی جانب سے سول ایوی ایشن سیکٹر کی حکمت عملی کو شروع کرنے کی منظوری کے صرف دو سال کے اندر سامنے آیا ہے جس کا مقصد 2030 تک 330 ملین مسافروں کی نقل و حمل کے لیے دنیا بھر کے 250 منازل  تک مملکت کے ایئر کنیکٹیویٹی کو بڑھانا ہے۔
مملکت اس دہائی کے آخر تک اپنی فضائی کارگو کی گنجائش کو دگنا کرکے 4.5 ملین ٹن تک لاجسٹکس کے عالمی مرکز کے طور پر کام کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کی جانب سے مئی میں جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی فضائی ٹریفک میں 2023 کے پہلے چار مہینوں کے دوران بحالی دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سعودی ٹریول اور سیاحت کے شعبے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی فضائی ٹریفک میں 2023 کے پہلے چار مہینوں میں مسافروں کی تعداد میں 42 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 35.8 ملین تک ہے۔
مملکت کے ایئر پورٹس پر بھی 2023 کے دوران فضائی ٹریفک میں کورونا کی وبا سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا جو کہ 2019 کی اسی مدت کے مقابلے میں 6.2 فیصد کی شرح سے بڑھ رہا ہے۔
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن سیفٹی آڈٹ رپورٹ میں سعودی عرب بھی 94.4 فیصد سکور کے ساتھ ایوی ایشن سیفٹی میں جی 20 ممبران میں ساتویں نمبر پر ہے۔
ہوا بازی کی صنعت کو مزید فروغ دینے کے لیے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس سال کے شروع میں ایک نئی ایئر لائن ریاض ایئر کا آغاز کیا تھا جس کی ملکیت پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ہے۔
مملکت نے الاحسا انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی ترقی، توسیع اور سالانہ 10 لاکھ مسافروں تک پہنچنے کے لیے اس کی صلاحیت کو 250 فیصد تک بڑھانے کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کرکے اپنی قومی ہوا بازی کی حکمت عملی کے مطابق ایک اور سنگ میل بھی حاصل کیا۔

شیئر: