Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیما حیدر نے انڈین صدر سے شہریت دینے کی اپیل کردی: رپورٹ

سیما حیدر نے انڈین صدر سے یہ بھی اپیل کی ہے کہ انہیں انڈیا میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
آن لائن ویڈیو گیم ’پب جی‘ پر ایک شخص سے دوستی کرکے انڈیا جانے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر نے انڈین صدر دروپدی مرمو سے درخواست کی ہے کہ انہیں انڈین شہریت دی جائے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق پاکستانی شہری سیما حیدر نے انڈین صدر کے دفتر میں پٹیشن دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں انڈین شہریت دی جائے۔
جمعے کو چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق سیما حیدر نے انڈین حکومت کو یہ بھی کہا ہے کہ جب تک ان کہ شہریت کا فیصلہ نہیں ہو جاتا انہیں انڈیا میں رہنے کی اجازت دی جائے۔
سیما حیدر کا دعویٰ ہے کہ وہ انڈین کلچر اور تہذیب سے متاثر ہیں اور اس وجہ سے انہیں ملک بدر نہ کیا جائے۔
رواں ہفتے اترپردیش پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے سکواڈ نے سیما حیدر سے نوئیڈا میں تفتیش بھی کی تھی۔
نوئیڈا پولیس نے منگل کو بتایا تھا کہ ’جب سیما حیدر کو گرفتار کیا گیا وہ دہلی فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھیں۔
پولیس کی ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ ’سیما نے پولیس کو بتایا کہ وہ انڈیا کا ویزا حاصل نہ کر سکیں جس کے بعد وہ نیپال پہنچیں جہاں سے وہ بس کے ذریعے دہلی آئیں۔
سچن مینا نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے سیما کو اپنے والد سے ملوایا اور کہا کہ وہ ان سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق سیما نے کہا کہ ’سچن کے والد نے کہا کہ وہ شادی کی اجازت تب دیں گے اگر میں انڈین طرز زندگی اختیار کروں گی اور میں نے اس پر رضامندی ظاہر کی۔
اس کے چند روز بعد سچن کے والد مجھے بلند شہر کی عدالت میں وکیل سے ملوانے لے گئے تاکہ کورٹ میرج کا عمل شروع کیا جا سکے۔ جب میں نے اپنے کاغذات دکھائے تو وکیل نے کہا کہ میں سچن سے شادی نہیں کر سکتی کیونکہ میں انڈین شہری نہیں ہوں۔
سیما حیدر نے کہا کہ ’گھر پہنچ کر انہیں خوف محسوس ہوا کہ وکیل پولیس کو بتا دے گا اور انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے 30 جون کو سچن کے والد سے کچھ رقم ادھار لی اور بچوں سمیت کرائے کے گھر کو چھوڑ دیا۔ ہم دہلی جانا چاہتے تھے، لیکن پکڑے گئے۔
اُترپردیش پولیس کے مطابق 30 برس کی سیما اور 22 برس کے سچن مینا کے درمیان 2019 میں ’پب جی‘ پر دوستی ہوئی تھی۔
سیما حیدر کو ویزے کے بغیر نیپال کے راستے انڈیا آنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اُن کے ساتھ چار بچے بھی تھے جن کی عمریں سات برس سے کم تھیں، جبکہ سچن مینا کو پولیس نے خاتون کو غیرقانونی طور پر پناہ دینے پر گرفتار کیا  تھا۔

شیئر: