Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی وزیر دفاع کا دورہ شمالی کوریا، بیلسٹک میزائلوں کی نمائش میں شرکت

عالمی وبائی مرض کورونا کے پھوٹنے کے بعد سے کسی بھی بڑی سطح کے وفود کی شمالی کوریا میں پہلی آمد ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
روس کے وزیر دفاع سرگئی شائگو نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے پیانگ یانگ میں ملاقات کی ہے جس کے بعد مہمان کو ڈیفنس ایکسپو کا دورہ کرایا گیا جہاں بیلسٹک میزائل بھی رکھے گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں ملکوں نے تعلقات کو مزید فروغ دینے پر بات چیت کی ہے۔
وزیر دفاع شائگو نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کا خط بھی کم جونگ اُن کو پہنچایا۔ جواب میں شمالی کوریا کے رہنما نے روسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے روس کے فوجی وفد کی ملک آمد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ملاقات سے دونوں ملکوں کے درمیان ’سٹریٹیجک اور روایتی‘ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
روسی وفد اور چینی وفد بشمول چینی کمیونسٹ پارٹی پولٹ بیورو کے رکن لی ہونگ ژونگ رواں ہفتے شمالی کوریا پہنچے تھے جہاں کوریائی جنگ کے خاتمے کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر شمالی کوریا میں ’یوم فتح‘ منایا گیا۔
یہ عالمی وبائی مرض کورونا کے پھوٹنے کے بعد سے کسی بھی بڑی سطح کے وفود کی شمالی کوریا میں پہلی آمد ہے۔
یہ وفود ایسے وقت پیانگ یانگ پہنچے ہیں جب شمالی کوریا کی حکومت روس اور چین سے اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے کوشاں ہے اور اپنے مخالف واشنگٹن کے حوالے سے مشترکہ اُمور تلاش کر رہی ہے۔
شمالی کوریا کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کم جونگ اُن نے شائیگو کی قیادت میں آنے والے روسی وفد کو دفاعی نمائش کا دورہ کرایا جو جنگ کی سالگرہ کے موقع پر منعقد کی جا رہی تھی جس میں نئے تیار کردہ ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کو رکھا گیا ہے۔
بیان کے مطابق ’کم جونگ اُن نے روسی وزیر دفاع سے دنیا میں نئے ہتھیاروں کی تیاری کے ٹرینڈ اور اس کی سٹریٹیجی کے حوالے سے اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔‘

روسی کے وفد کی قیادت وزیر دفاع سرگئی شائگو نے کی۔ فوٹو: اے ایف پی

شمالی کوریا کی خبر ایجنسی سے جاری کردہ تصاویر میں کم جونگ اُن کو مہمانوں کو ایک بڑے نمائشی ہال کا دورہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس میں شمالی کے کچھ بیلسٹک میزائل، ملٹی ایکسل ٹرانسپورٹر لانچروں پر پڑے ہیں۔
ایک اور تصویر کے بارے میں دفاع تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک نیا ڈرون ہے۔
شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے ہتھیاروں کی تیاری پر پابندی عائد ہے، جس کی حمایت گزشتہ برسوں میں کونسل کے مستقل ارکان بشمول روس اور چین نے کی تھی۔

شیئر: