سعودی دانشور جو موبائل فون اور گھڑی استعمال نہیں کرتے
عبدالحمید السلمان کو بچپن ہی سے کتابیں جمع کرنے کا شوق ہے (فوٹو: سکرین گریب العربیہ)
سعودی دارالحکومت ریاض میں رہائش پذیر دانشورعبدالحمید السلمان عصر حاضر میں موبائل اور گھڑی استعمال نہیں کرتے۔
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالحمید السلمان نے کہا کہ ’موبائل خریدا تھا، ایک گھنٹہ میرے پاس رہا۔ اس دوران پچاس رابطے ہوئے۔‘
’مجھے بتایا گیا کہ موبائل سے نکلنے والی برقی لہریں مضر صحت ہیں اور سماعت پر برا اثر ڈالتی ہیں جس پر میں نے موبائل اپنی ایک رشتہ دار خاتون کو دے دیا اور طے کیا کہ آئندہ کبھی موبائل نہیں استعمال کروں گا۔‘
عبدالحمید السلمان نے موبائل رکھنے اور اس کے استعمال کو وقت کا ضیاع بھی بتایا۔
سعودی دانشور کا کہنا ہے کہ ’ضرورت پڑنے پر لینڈ لائن یا کسی دوست کے ذریعے رابطہ کرسکتا ہوں۔‘
’جہاں تک گھڑی کا تعلق ہے تو مجھے وقت معلوم کرنے کے لیے کبھی اس کی ضرورت نہیں پڑی۔‘
عبدالحمید السلمان نے مزید کہا کہ ’اپنا وقت کتابوں کے مطالعے میں گزارتا ہوں۔ بچپن ہی سے کتابیں جمع کرنے کا شوق ہے۔ تیسری کلاس میں تھا تب سے کتابیں جمع کر رہا ہوں۔‘
’یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ ریاض میں سب سے بڑی لائبریری میرے پاس ہے مگر ریاض کی بڑی نجی لائبریروں میں سے ایک کا مالک ضرور ہوں۔‘
عبدالحمید السلمان کا کہنا ہے کہ ’ان کی لائبریری میں 30 ہزار سے زیادہ کتابیں محفوظ ہیں اور اس کے لیے ایک کیٹلاگ بھی بنا یا ہے۔‘