Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سنیل نارائن سی پی ایل کی تاریخ کے پہلے ریڈ کارڈ کی بھینٹ چڑھ گئے

نائٹ رائیڈرز کے کپتان کیرون پولارڈ نے اپنی ٹیم کے فیلڈر سنیل نارائن کو فیلڈ سے باہر بھیج دیا۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)
ویسٹ انڈیز کی ٹی20 کرکٹ لیگ کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل) میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا ہے جہاں امپائر نے جاری میچ میں سلو اوور ریٹ کے باعث بولنگ ٹیم کو ’ریڈ کارڈ‘ دکھا دیا ہے۔
اتوار کے روز سینٹ کٹس اینڈ نیوس پیٹریاٹس اور ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز کے درمیان کھیلے گئے میچ میں امپائر نے سلو اوور ریٹ کے باعث ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز کو ریڈ کارڈ دکھا دیا جس کے باعث اُن کے کھلاڑی سنیل نارائن کو فیلڈ سے باہر جانا پڑا۔
 
امپائر نے سینٹ کٹس اینڈ نیوس پیٹریاٹس کی اننگز کے 20 ویں اوور کو مقررہ وقت کے بعد کروانے  پر ٹرنباگو نائٹ رایئڈرز کو ریڈ کارڈ دکھایا جس کے بعد نائٹ رائیڈرز کے کپتان کیرون پولارڈ نے اپنی ٹیم کے فیلڈر سنیل نارائن کو فیلڈ سے باہر بھیج دیا اور آخری اوور میں اُن کی ٹیم کے صرف 10 کھلاڑیوں نے فیلڈنگ کی۔
اس میچ میں ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز نے سینٹ کٹس کو چھ وکٹوں سے ہرا دیا ہے۔
خیال رہے رواں برس سی پی ایل میں سلو اوور ریٹ پر ریڈ کارڈ سمیت کچھ نئے قوانین متعارف کروائے گئے ہیں۔
 
اگر بولنگ ٹیم 18 ویں اوور کا آغاز مقررہ وقت کے بعد کرتی ہے تو اسے دائرے کے اندر پینلٹی کے طور پر پانچ فیلڈر کھڑے کرنے ہوں گے۔ 
اسی طرح اگر بولنگ ٹیم 19 ویں اوور کا آغاز مقررہ وقت کے بعد کرتی ہے تو اُسے دائرے کے اندر پینلٹی کے طور پر چھ فیلڈر کھڑے کرنے ہوں گے اور اگر بولنگ ٹیم 20 ویں اوور کا آغاز مقررہ وقت کے بعد کرتی ہے تو اُسے دائرے کے اندر چھ فیلڈر کھڑے کرنے ساتھ ساتھ ریڈ کارڈ بھی دکھایا جائے گا جس کے بعد ایک فیلڈر کو گراؤںڈ سے باہر جانا ہوگا۔
میچ کے دوران یہ ریڈ کارڈ امپائر کی جانب سے کپتان کو دکھایا جاتا ہے جس کے بعد فیلڈنگ کپتان اپنے کسی ایک فیلڈر کو گراؤںڈ سے باہر بھیج سکتا ہے۔
صرف یہی نہیں اگر بیٹنگ ٹیم کسی وجہ سے وقت ضائع کرتی ہے تو اُنہیں امپائر کی طرف سے ایک مرتبہ وارننگ دی جائے گی جس کے بعد دوسری مرتبہ ایسا کرنے پر ٹوٹل سکور سے پانچ رن کم کر لیے جائیں گے۔
 

سی پی ایل کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریڈ کارڈ کا قانون متعارف کروایا گیا ہے۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)

سی پی ایل کی اس ریڈ کارڈ پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے تبصرے ہو رہے ہیں۔
سوہم اپنی ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ ’اِس قانون کی آئی پی ایل میں ضرورت ہے، ایسا ہوا تو پھر سوچیں کیا ڈرامہ ہوگا، افراتفری ہوگی اور فینز اور پلیئرز کا بلبلانا ہوگا۔‘
سُپریا کہتی ہیں کہ ’اب آگے کیا ہوگا؟ میچ برابر ہونے پر پینلٹی شوٹ آؤٹ؟‘
 
محمد احتشام لکھتے ہیں کہ ’جیسا ہم نے دیکھا ہے کہ ٹی20 میں اوور مکمل کرنا معمول کی بات ہے، یہ ٹیموں کو سلو اوورز پر سزا دینے کی بہترین پریکٹس ہے تاکہ وہ میچ مقررہ وقت پر مکمل کریں۔‘
 

شیئر: