Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں کافی کا عالمی دن منایا گیا

جازان میں کافی کی کاشت اور کٹائی کی تکنیک 800 سال سے زیادہ عرصے سے نسل در نسل منتقل ہو رہی ہے (فوٹو: عرب نیوز)
یکم اکتوبر کافی کا بین الاقوامی دن ہے۔ ایک جشن جس کا مقصد کافی سے محبت کرنے والوں اور کسانوں کے لیے بیداری اور مدد کو فروغ دینا ہے خاص طور پر اس پیارے مشروب کے معیار اور جذبے کو اجاگر کرنا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مقامی کافی شاپس ہر محلے میں مل سکتی ہیں جو کہ وی 60 سے لے کر روایتی سعودی کافی تک تمام مختلف حالتوں میں مشروب کی اعلیٰ مانگ کو پورا کرتی ہیں۔
مقامی کافی شاپ مریم کے مالک بدر خاشقجی نے کہا کہ ’ کافی کی ثقافتی اہمیت کو سراہنے کے لیے بین الاقوامی کافی دن ایک خاص موقع ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ کافی کے بین الاقوامی دن نے مشروب کی اہمیت کو تسلیم کرنے کے لیے دنیا بھر سے کافی کے شوقین افراد کو اکٹھا کیا ہے‘۔
بدر خاشقجی نے کہا کہ ’ بین الاقوامی کافی ڈے بھرپور تاریخ، متنوع ذائقوں اور کافی کے سماجی اثرات کو ظاہر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کرتا ہے۔ چاہے آپ یسپریسو، کیپوچینو یا سادہ بلیک کافی کو ترجیح دیں یہ دن کافی کے جادوئی جوہر کو چکھنے اور منانے کا بہترین موقع ہے۔ لہذا، اپنا پسندیدہ مگ پکڑو، کافی کی خوشبو اور ذائقہ سے لطف اندوز ہونے کے لیے تھوڑا وقت نکالیں اور کافی کے عالمی دن کے عالمی جشن میں شامل ہوں‘۔
سعودی کافی فیسٹیول 2023 جس کا اہتمام کُلنری آرٹس کمیشن نے 28 ستمبر سے ریاض میں کیا ہے، وزیٹرز کو ایک ثقافتی تجربہ فراہم کرتا ہے جو سعودی عرب میں کافی کی صنعت کی ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ مہمان نوازی، گرمجوشی اور مستند روایات کی علامت کے طور پر سعودی ثقافت میں مشروبات کی گہری اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
 محمد العامرجو ایک سعودی کافی سرور ہیں اور سعودی کاروباری اداروں کے ساتھ اکثر دنیا بھر کا سفر کرتے ہیں تاکہ سعودی مواقع پر سعودی کافی پیش کرنے کی اہمیت پر زور دیا جا سکے۔
 محمد العامر نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’میں کام کے سلسلے میں کئی ممالک جیسے کہ برطانیہ، چین، انڈیا وغیرہ کا سفر کرتا ہوں اور میری ذمہ داریوں میں سے ایک یہ ہے کہ مہمانوں کو سعودی کافی اور کھجوریں پیش کی جائیں‘۔
’ سعودی کافی ہماری روایت کا ایک لازمی حصہ ہے اور ہمارے پاس اسے بنانے کے منفرد معیار ہیں‘۔
مقامی کسان احمد المالکی کے مطابق کافی کی کاشت اور کٹائی کی تکنیک جازان میں 800 سال سے زیادہ عرصے سے نسل در نسل منتقل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ ایک نسل سے دوسری نسل میں علم کی منتقلی کی قدیم روایت نے مملکت میں عربیکا کافی کی میراث کو محفوظ رکھا ہے۔ ہم اس علم کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہیں اور اس کی قدر کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں کیونکہ ہم عربیکا کافی کی پیداوار میں مملکت کو عالمی رہنما کے طور پر قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔
کافی کے بین الاقوامی دن کے موقع پر سعودی عرب کی کافی کمپنیوں، بشمول سٹار بکس، ٹم ہارٹنز، عرتھ کیفے، کرسپی کریمی، ڈنکن ڈونٹس، اوورڈوز اور لیفٹ کیفے نے کافی کی خریداری کی حوصلہ افزائی کے لیے پروموشنز پیش کیں۔ ان میں منتخب مقامات پر مفت کافی اور 50 فیصد تک کی چھوٹ شامل تھی۔ لیفٹ کیفے نے صرف ایک ریال میں کافی پیش کی۔
سعودی عرب، جو کافی استعمال کرنے والے سرفہرست ممالک میں سے ایک ہے، خود کفالت حاصل کرنے اور ملکی معیشت کو فروغ دینے کے لیے کافی کی کاشت کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
سعودی وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت سعودی عرب کے وژن 2030 کے مطابق اس مقصد کے لیے کام کر رہی ہے۔

شیئر: