Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض، رین، بیشہ ہائی وے کا کام 83 فیصد مکمل

’ہائی وے انتہائی خطرناک سمجھا جاتا تھا جسے مقام لوگوں نے ’طریق الموت‘ کا نام دے رکھا تھا‘ ( فوٹو: سبق)
وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ریاض، الرین، بیشہ ہائی پر 83 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ ہائی وے انتہائی خطرناک سمجھا جاتا تھا جسے مقام لوگوں نے ’طریق الموت‘ یعنی موت کا راستہ کا نام دے رکھا تھا۔
مذکورہ ہائی وے پر متعدد خطرناک حادثات کے بعد اسے ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر کے نئے سرے سے تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ’مذکورہ ہائی وے کو دو طرفہ کرنے کے لیے حکومت نے 570 ملین ریال کا بجٹ مختص کیا ہے‘۔
’ریاض، الرین، بیشہ ہائی وے انتہائی اہم اور بنیادی بری راستوں میں سے ایک ہے جو متعدد شہروں اور بستیوں کو جوڑتا ہے‘۔
’یہی ہائی وے دار الحکومت ریاض کو ملک کے جنوبی علاقے سے بھی جوڑنے والا ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ’مذکورہ ہائی وے کے پہلے  اور دوسرے مرحلے میں 140 کلو میٹر روڈ کا کام مکمل کیا گیا۔
’تیسرے اور چوتھے مرحلے میں کام تقریبا 87 فیصد مکمل ہے جبکہ پانچویں اور چھٹے مرحلے کا کام 80 فیصد مکمل ہے‘۔

شیئر: