Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا کمشنری کی مقبول ترین کھجوریں کونسی

العلا میں 120 قسم کی کھجوروں کی کاشت ہوتی ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
تاریخی مقامات  اور  نخلستانوں کے حوالے سے معروف سعودی عرب کا علاقہ العلا ’البرنی‘ کھجور پیداوار کے لیے مشہور ہے۔
اس وقت العلا سے البرنی کھجور کی 80 فیصد پیداوار مملکت بھر میں فروخت کی جارہی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق العلا کا علاقہ زرخیز وادی اور نخلستانوں کے لیے معروف ہے یہاں دنیا کی بہترین کھجوریں پیدا کی جارہی ہیں۔ ان میں سب سے مشہور البرنی ہے۔ 

حلوۃ البیضا میں مٹھاس زیادہ ہوتی ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

العلا کے نخلستانوں میں ’مبروم‘ نامی کھجور بھی بڑی مقدار میں پیدا ہوتی ہے جو اپنے ذائقے کی وجہ سے کافی مقبول ہے۔ 
العلا میں حلوۃ، العنبرۃ اور المجھول نامی کھجوریں بھی پیدا ہوتی ہیں انہیں مقامی باشندوں میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ 
العلا کے ایک  کاشتکار احمد زعیر نے بتایا  کہ ’ہمارے یہاں کھجوروں کو محفوظ کرنے کا ایک طریقہ آباؤ اجداد سے ورثے میں چلا آرہا ہے جسے ’الشنہ‘ کہا جاتا ہے‘۔ 

المبروم کھجور بھی بڑی مقدار میں پیدا ہورہی ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

زعیر نے بتایا کہ ’ماضی میں بکری کی کھال  مشکیزے کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ جب مشکیزہ پانی ذخیرہ کرنے کے قابل نہیں رہتا تو اسےکھجوروں کےلیے مخصوص کردیا جاتا‘۔ 
زعیر نے کہا کہ ’العلا کے کاشتکار ’حلوۃ العلا البیضا اور الحمرا‘ کھجورپرانے مشکیزے میں خاص طور پر محفوظ کیا کرتے تھے‘۔ 

الحلوۃ الحمرا میں مٹھاس کم ہوتی ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

احمد زعیر نے بتایا کہ ’اگر اس طریقہ کار کے مطابق محفوظ کی جانے والی کھجوریں حرارت اور رطوبت سے دوچار نہ ہوتیں تو پانچ برس تک طبعی حالت میں رہتی تھیں‘۔ 
زعیر نے العلا میں  پائی جانے والی دو کھجوروں الحلوۃ الحمرا اور الحلوۃ البیضا کے درمیان فرق بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’الحلوۃ الحمرا میں مٹھاس کم ہوتی ہے اور اس کا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے جہاں تک الحلوۃ البیضا کا تعلق ہے تو اس کا رنگ سرخ ہوتا ہے اور اس میں مٹھاس زیادہ ہوتی ہے‘۔ 
ایک اور کاشتکار عبدالعزیز الحربی نے بتایا کہ ’وہ دس برس کی عمر سے نخلستانوں میں کام کررہا ہے۔ وہ اپنے والد کے ہمراہ العلا کے نخلستان میں کھجوروں کی کاشت کرتا رہا ہے‘۔ 
الحربی نے کہا کہ ’ہمارے یہاں کھجور کی تمام قسمیں پیدا ہوتی ہیں۔ بعض کھجوریں ایسی ہیں جن کا اصل وطن العلا نہیں ہے مثال کے طور پر الروثانہ اور عنبرۃ یہ مدینہ کی کھجوریں ہیں ان کے پودے وہیں سے لاکر العلا میں لگائے گئے ہیں۔ ظمیہ العیص بھی العلا کی کھجور نہیں ہے‘۔ 
الحربی نے بتایا کہ ’ہمارے نخلستانوں کی پہچان الحلوۃ البیضا کھجور ہے یہ بہت زیادہ پسند کی جاتی ہے۔ العلا میں 120 قسم کی کھجوروں کی کاشت ہوتی ہے‘۔ 
یاد رہے کہ العلا کے نخلستانوں میں  2.3 ملین کھجوروں کے درخت ہیں یہ سالانہ 90 ہزار ٹن سے زیادہ کھجوریں دے رہے ہیں۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: