دوران میچ کمبوڈیا کا مزید کھیلنے سے انکار، انڈونیشیا کو فاتح قرار دے دیا گیا
کمبوڈیا کی ٹیم ساؤتھ ایسٹ ایشین گیمز میں بھی تنازعات کا شکار رہی (فوٹو: کمبوڈیا کرکٹ فیس بک)
کرکٹ کے میچوں میں تنازعات اور قابلِ اعتراض فیصلے تو دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں تاہم انڈونیشیا کے شہر بالی میں جمعرات کو ایک ایسا میچ کھیلا گیا جس میں ایک ٹیم کی جانب سے جاری میچ میں مزید کھیلنے پر انکار کے باعث دوسری ٹیم کو فاتح قرار دے دیا گیا ہے۔
یہ انڈونیشیا اور کمبوڈیا کے درمیان سات ٹی20 میچوں پر مشتمل سیریز کا چھٹا میچ تھا جس میں کمبوڈیا نے 11.3 اوورز کے بعد تین وکٹوں کے نقصان پر 77 رنز بنا کر مزید کھیلنے سے انکار کر دیا جس کے بعد انڈونیشیا کو اس میچ کا فاتح قرار دے دیا گیا۔
ویب سائٹ کرکٹ یورپ ڈاٹ کام کے مطابق ابھی تک پوری طرح سے اس بات کا علم نہیں ہو سکا کہ کمبوڈیا کی جانب سے میچ مزید نہ کھیلنے کی اصلی وجہ کیا تھا تاہم فیسبک پر براہ راست نشر ہونے والی سٹریمنگ میں یہ دیکھا گیا کہ کھلاڑیوں کو امپائر کے کسی فیصلے پر اعتراض تھا اور یوں کمبوڈیا نے یہ میچ مزید کھیلنے سے انکار کر دیا۔
یہاں واضح رہے کہ انڈوینیشن کرکٹ ایسوسی ایشن نے اس میچ کی لائیو سٹریمنگ کی ویڈیو کو اپنے فیسبک پیج سے ہٹا دیا ہے۔
کمبوڈیا کی جانب سے انکار کے بعد انڈونیشیا کو فاتح قرار دے دیا گیا جس کے بعد میزبان ٹیم نے 2-4 سے سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔
میچ میں امپائرنگ کے فرائض سرانجام دینے والے دونوں امپائر ایڈی اگسٹینس اور گیڈا سُودا ارسا بالترتیب سینیئر کرکٹ اور انڈر 19 کرکٹ میں خدمات فراہم کر چکے تھے اور دونوں نے اس سیریز میں انٹرنیشنل ڈیبیو کیا تھا۔
اس میچ کے بعد کمبوڈیا نے سیریز کا ساتواں میچ کھیلنے سے بھی انکار کر دیا تاہم اُس میچ کو قانون کے مطابق منسوخ کیا گیا ہے۔
یہ دونوں ٹیمیں پہلی مرتبہ ٹی20 کرکٹ میں آمنے سامنے تھیں تاہم اس سے قبل انڈونیشیا اور کمبوڈیا آپس میں ساوتھ ایسٹ ایشین گیمز میں سکسس اور 50 اوورز کے کرکٹ مقابلے کھیل چکی ہیں۔
خیال رہے کمبوڈیا کی ٹیم ساؤتھ ایسٹ ایشین گیمز میں بھی تنازعات کا شکار رہی جس میں دوسری ٹیموں نے الزام لگایا کہ کمبوڈین حکومت نے ایک اچھی کرکٹ ٹیم کے قیام کے لیے ایسے غیر ملکی افراد کو شہریت دی ہے جنہیں شاید وہ عام صورتحال میں شہریت نہ دیتی۔