Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی حملوں میں شدت، جنوبی غزہ سے فلسطینیوں کو انخلا کا حکم

اسرائیل کے زمینی حملے نے فلسطین کا بیش تر شمالی علاقہ ملبے میں تبدیل کر دیا ہے(فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کی فوج نے جنگ بندی کے عارضی معاہدے کے ختم ہوتے ہی غزہ کی پٹی میں اپنے اہداف پر دوبارہ شدید بمباری کا آغاز کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کو اپنے حملوں میں تیزی لاتے ہوئے اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی قصبے خان یونس میں پناہ لینے والے ہزاروں فلسطینوں کو یہ علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
گذشتہ چند ہفتوں میں ہزاروں فلسطینی شہری اپنے گھروں کو چھوڑ کر خان یونس میں پہنچے تھے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے حماس کے ساتھ ایک ہفتے کی جنگ بندی کے بعد غزہ پر حملوں میں لائی گئی تیزی کا مقصد حماس کو ختم کرنا بتایا جا رہا ہے۔
سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد اس علاقے میں کئی دہائیوں کے بعد بدترین جنگ جاری ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی ہلاک اور کل آبادی کا لگ بھگ تین چوتھائی حصہ اس وقت بے گھر ہے اور لاتعداد افراد محفوظ پناہ گاہوں کی تلاش میں ہیں۔
اسرائیل کے زمینی حملے نے غزہ شہر کے بڑے حصوں سمیت بیش تر شمالی علاقے کو ملبے میں تبدیل کر دیا ہے۔
اس کے بعد لاکھوں افراد نے جنوب میں پناہ حاصل کی تھی لیکن ان کا مستقبل شدید غیریقینی سے دوچار ہے کیونکہ اسرائیل اور پڑوسی ملک مصر دونوں میں سے کسی نے بھی پناہ گزینوں کو قبول نہیں کیا۔
رہائشیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے خان یونس اور اس کے آس پاس رات بھر اور پیر کی صبح تک فضائی حملوں اور دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے لوگوں کو مزید جنوب کی طرف مصر سے متصل سرحد کی جانب منتقل ہونے کے احکامات پر مبنی پرچے بھی گرائے تھے۔
پیر کی صبح کی ایک عربی زبان کی سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا گیا کہ ’اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر خان یونس اور اس کے آس پاس کے تقریباً دو درجن محلوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔‘
حلیمہ عبدالرحمان خان یونس میں مقیم ایک بیوہ ہیں۔ ان کے چار بچے ہیں۔ حلیمہ عبدالرحمان نے کہا کہ انہوں نے ایسے احکامات پر اب عمل کرنا چھوڑ دیا ہے۔ وہ اکتوبر میں اپنے گھر سے خان یونس سے باہر واقع ایک علاقے میں چلی گئی تھیں جہاں وہ رشتہ داروں کے پاس رہتی ہے۔
انہوں نے اتوار کو فون پر بتایا کہ ’(اسرائیلی) فوج آپ کو اس علاقے میں جانے کو کہتی ہے، پھر وہ یہاں بمباری کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ وہ شمال اور جانب دونوں میں شہریوں کو مار رہے ہیں۔‘

شیئر: