اگر چشمے کا فریم مناسب نہیں تو اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ (فوٹو: فری پک)
نظر کا چشمہ لگانے والے بعض اوقات سردرد کی شکایت کرتے ہیں، خاص طورپر وہ افراد جنہوں نے نظر کا چشمہ لگانا شروع ہی کیا ہوتا ہے۔
ہو سکتا ہے کہ سردرد کا تعلق نیا چشمہ لگانے سے ہو تاہم یہ بھی ممکن ہے کہ اس کی وجہ چشمہ نہ ہو بلکہ مسلسل کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے رہنے کی وجہ سے آنکھوں کے تھک جانے کی وجہ سے بھی سردرد کی شکایت ہوسکتی ہے۔
اس حوالے سے الرجل میگزین میں سردرد اور اسکی وجوہات کے بارے میں تفصیلی مضمون شائع کیا گیا ہے۔
اگرچہ نظر کا چشمہ لگانے سے بینائی بہتر ہو جاتی ہے اور چیزیں واضح دکھائی دیتی ہیں تاہم بعص اوقات چشمہ شدید سردرد کا باعث بن جاتاہے اس کے متعدد اسباب ہیں جو ذیل میں بیان کیے جارہے ہیں۔
نیا چشمہ
پہلی بار نظر کا چشمہ پہننے کی صورت میں آنکھوں کو الجھن کا سامنا ہوتا ہے کیونکہ آنکھوں کے گرد پٹھے اس کے عادی نہیں ہوتے اور چشمے کی وجہ سے آنکھوں کے عضلات میں کھنچاو پیدا ہوتا ہے اور آنکھیں اس نئے سیٹ آپ کی عادی نہیں ہوتیں جس کی وجہ سے سردرد کا احساس ہوتا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ دو دن سے چند ہفتے تک آنکھیں چشمے کی عادی ہو جاتی ہیں تاہم اگر سردرد دو ہفتے سے زیادہ رہے تو بہتر ہے کہ ماہر امراض چشم سے رجوع کر لیا جائے۔
یہ ضروری نہیں کہ سردرد نیا چشمہ لگانے کی وجہ سے ہی ہو رہا ہو بلکہ اس کے دیگر اسباب بھی ہو سکتے ہیں جو ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں۔
۔ آنکھوں میں تناؤ
۔ چیزوں کو غیرمعمولی حجم میں دیکھنا
۔ نظر کی دھندلاہٹ
۔ بے چینی
2۔ غیرمناسب فریم
اگر چشمے کا فریم مناسب نہ ہو اس صورت میں بھی سردرد محسوس ہو سکتا ہے اس لیے یہ ضروری ہے کہ فریم کا جائزہ لیا جائے۔
ایسے فریم جو آنکھوں سے قریب یا بہت دور ہوں وہ بھی سردرد کا باعث بن سکتے ہیں اس لیے بہتر ہے کہ درمیانہ فریم حاصل کریں۔ نامناسب فریم کی چند علامات ذیل میں دی جا رہی ہیں ۔
۔ ناک سے چشمے کا گر جانا
۔ کانوں کے گرد چشمے کا نہ ٹھہرنا
۔ ناک کی ہڈی پر چشمے کا دباؤ بڑھنا
مذکورہ بالا صورتوں میں بہتر ہو گا کہ کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کر کے بہتر فریم کے انتخاب میں مدد لی جائے
3۔ غلط استعمال
غلط نمبر والے شیشوں والا چشمہ استعمال کرنے سے بھی سردرد کی شکایت ہو سکتی ہے۔ قریب اور دور کی نظر کے لیے چشمے جدا ہوتے ہیں اس لیے بہتر ہے کہ کمپیوٹر سکرین کے سامنے بیٹھنے کے لیے مخصوص نمبر کا چشمہ استعمال کیا جائے جبکہ دور کی نظر کے لیے دوسرا چشمہ۔
4 ۔ آنکھوں پر دباؤ یا بوجھ
جب بھی دیر تک کمپیوٹر سکرین کے سامنے بیٹھتے ہیں تو آنکھوں پر براہ راست دباؤ بڑھ جاتا ہے جس سے سردرد کا ہونا ممکن ہوتا ہے اس کی عام وجہ محض چشمے نہیں ہوتے۔
دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ جو چشمہ استعمال کیا جا رہا ہے وہ قریب کی نظر کے لیے مناسب نہ ہو اس لیے بھی سردرد کی شکایت ہو سکتی ہے۔
5۔ نیلی روشنی کی زیادتی
ہمارے اطراف میں نیلی روشنی بکثرت موجود ہے اوراس سے نکلنے والی شعاؤں کا سامنا ہر ایک کو ہوتا ہے۔ الیکٹرانک آلات، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اور سمارٹ فونز کے علاوہ ایل ای ڈی ٹی وی سیٹس سے بڑی مقدار میں نیلی روشنی خارج ہوتی ہے جو آنکھوں کے دباؤ میں اضافے کا باعث ہوتی ہے۔
چشمے کی وجہ سے سر درد سے کیسے نجات حاصل کریں؟
یہ ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً آنکھوں کا چیک اپ کیا جائے تاکہ سر درد سے محفوظ رہا جا سکے۔ اگر سردرد چشمے کی وجہ سے ہو رہا ہے تو ممکن ہے کہ شیشوں کا نمبر بدل گیا ہو جس کی وجہ سے سردرد ہو رہا ہو یا کوئی اور وجہ بھی ہو سکتی ہے تاہم اس کا تعین ڈاکٹر ہی بہتر طور پر کر سکتے ہیں۔ تاہم ذیل میں چند ایسی ترکیبیں بیان کی جا رہی ہیں جن پرعمل کر کے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
1۔ آنکھوں کی ورزش 20-20-20 پر عمل کریں جس سے آنکھوں کو قدرے راحت ملتی ہے۔ اس ورزش میں آپ کو کسی ایک سمت میں 20 فٹ کے فاصلے سے ہر 20 منٹ بعد 20 سیکنڈ کے لیے نظروں کو جمانا ہے اس کے بعد یہی عمل قریب اور دور کے لیے دہرایا جائے۔
2۔ اگر کمپیوٹر سکرین آنکھوں کے زاویے سے نیچے ہے یعنی اس کا جھکاؤ 15 سے 20 ڈگری سے کم ہے تو اسے درست کریں جبکہ سکرین کی کم از کم دوری 50 سے 70 سینٹی میٹر ہونی چاہیے۔
3۔ نیا چشمہ لگانا نہ چھوڑیں کیونکہ ابتدا میں یہ سردرد کا باعث ہوتا ہے جو ایک نارمل عمل ہے۔
4۔ اس کے علاوہ اگر چشمے کا فریم مناسب نہیں تو اسے تبدیل کر لیں۔