السعودیہ کی بیان کے مطابق 2019 کے مقابلے میں چار فیصد زائد پروازوں سے ٹرانزٹ روٹس میں 77 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایئرلائنز کے آپریشنل ماڈل میں سٹریٹجک اضافے کو کامیابی کی وجہ قرار دیا گیا ہے جس میں نشستوں کی گنجائش اور پروازوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ آپریشنل کارکردگی پر بھی توجہ دی گئی۔
سعودیہ گروپ کے سی ای او کیپٹن ابراہیم الکشی نے بتایا ہے کہ ایئرلائنز کی بڑھتی ہوئی کارکردگی ہمارے سال بھر کے آپریشنل پلان خاص موسموں کے ہمراہ بہترین نفاذ کی عکاسی کرتی ہے۔
سیاحت، کاروبار اور عازمین کے لیے فضائی سروسز میں سہولیات کے باعث یہ اعداد وشمار ہماری کامیابی کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئی منزلوں کی تلاش میں ہم فضائی بیڑے میں خاطر خواہ توسیع کی توقع رکھتے ہیں اور کارکردگی بہتر کرتے ہوئے 80 سال قبل ایئرلائنز کے قیام کے بعد ایک نئے باب کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ایئرلائنز کی کارکردگی آپریشنل پلان کے بہترین نفاذ کی عکاسی ہے (فائل فوٹو: السعودیہ)
ایئرلائنز نے 2023 میں 86.44 فیصد کی بروقت کارکردگی کی شرح سے عالمی سطح پر ٹاپ 10 میں پوزیشن حاصل کی۔
انٹرنیشنل روٹس پر 79400 سے زائد بین الاقوامی پروازوں کے ساتھ 16.7 ملین مسافروں کو آمدورفت کی سہولیات فراہم کر کے 2023 میں 36 فیصد اضافہ کیا۔
ایئرلائنز نے 2023 میں کل 382000 گھنٹے فضائی سفر کے ساتھ اوقات کار میں 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔
ائیرلائنز کے قیام کے بعد کارکردگی نئے باب کی نشاندہی ہے (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)
مقامی پروازوں کے ذریعے ایئرلائنز نے 13.5 ملین سے زیادہ مسافروں کو آمدورفت کی سہولت فراہم کی جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔
ایئرلائنز نے 2023 میں سعودی عرب کے ریڈسی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشنز کا افتتاح کرتے ہوئے چین، برطانیہ اور جنوبی افریقہ سمیت متعدد نئے مقامات سے آغاز کیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی قومی ایئرلائنز ’سعودیہ‘ اپنے فضائی بیڑے میں شامل 142 طیاروں کے ساتھ چار براعظموں میں 100 سے زیادہ مقامات کے لیے پروازیں چلا رہی ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں