اٹلی یمن پر حملوں میں شامل ہوا تو نشانہ بنے گا، حوثی رہنما
اٹلی یمن پر حملوں میں شامل ہوا تو نشانہ بنے گا، حوثی رہنما
پیر 5 فروری 2024 22:24
بحری مشن کا مینڈیٹ بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں کی حفاظت ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
یمن کے ایران سے منسلک حوثیوں کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اٹلی کے ایک اخبار کو انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ اٹلی کو اسرائیل فلسطین تنازعے میں غیر جانبدار رہنا چاہیے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق حوثی باغیوں کے اعلیٰ عہدیدار نے پیر کو شائع ہونے والے روزنامہ لا ریپبلیکا کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر یمن کے خلاف حملوں میں اٹلی حصہ لیتا ہے تو اسے نشانہ بنایا جائے گا۔
محمد علی الحوثی نے مزید کہا کہ غزہ پر حملے روکنے کے لیے اٹلی کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے، علاقہ میں امن کے حصول کا یہی واحد راستہ ہے۔
قبل ازیں اٹلی نے جمعہ کو بیان جاری کیا تھا کہ بحیرہ احمر میں یورپی یونین کے بحری مشن کو سہولیات فراہم کرے گا۔
اٹلی بحیرہ احمر میں یمن کی حوثی ملیشیا کے حملوں سے بحری جہازوں کی حفاظت کے لئے شامل ہوا ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ فروری کے وسط میں شروع کئے جانے والے بحری مشن کا مینڈیٹ بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں کی حفاظت اور حملوں سے بچانا ہے، حوثیوں کے خلاف کسی قسم کے حملے میں حصہ لینا مینڈیٹ میں شامل نہیں۔