سنسنی خیز مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 16 رنز سے ہرا دیا
سنسنی خیز مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 16 رنز سے ہرا دیا
اتوار 18 فروری 2024 11:47
بابر اعظم اور صائم ایوب نے ہر اوور میں چھکے اور چوکے جاری رکھے اور پہلی وکٹ کے لیے 90 رنز کی شراکت قائم کی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن کے دوسرے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 16 رنز سے شکست دے دی۔
اتوار کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے دیے گئے 207 رنز کے ہدف کے تعاقب میں مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 190 رنز بنائے۔
پشاور زلمی کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے 68، صائم ایوب نے 42 اور ٹام کوہلر کیڈ مور نے 18 رنز بنائے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے ابرار احمد نے دو جبکہ عقیل حسین اور محمد عامر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پشاور زلمی کی اننگز
بڑے ہدف کے جواب میں پشاور زلمی کی جانب سے پراعتماد آغاز کیا گیا جس میں کپتان بابر اعظم اور صائم ایوب نے گلیڈی ایٹرز کے بولروں کی ایک نہ چلنے دی۔
بابر اعظم اور صائم ایوب نے ہر اوور میں چھکے اور چوکے لگائے اور پہلی وکٹ کے لیے 90 رنز کی شراکت داری بنائی۔
دونوں بیٹرز کی بیٹنگ سے لگ رہا تھا کہ کوئٹہ کے لیے ہدف کا دفاع آسان نہیں ہو گا تاہم نویں اوور کی چوتھی گیند پر صائم ایوب 42 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے جس کے بعد گلیڈی ایٹرز کی میچ میں واپسی ہوئی۔
صائم ایوب کے آؤٹ ہونے کے بعد پشاور زلمی کی امیدیں نوجوان بیٹر محمد حارث سے تھیں لیکن وہ سات رنز بنا کر عقیل حسین کی گیند پر جیسن روئے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
دو وکٹیں گرنے کے بعد دباؤ پشاور زلمی پر پڑنے لگا تاہم بابر اعظم نے دوسرے اینڈ سے لاٹھی چارج جاری رکھا۔
بابر اعظم کا بیٹ رنز بناتا رہا جبکہ اُن کا ساتھ ٹام کوہلر کیڈ مور نے بھی اچھی طرح نبھایا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو تیسری کامیابی بابر اعظم کی وکٹ کی صورت میں ملی جب وہ 68 رنز پر ابرار احمد کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے تین گیندوں بعد ٹام کولر کیڈ مور بھی ابرار احمد کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔
چوتھی وکٹ گرنے کے بعد میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا پلڑا بھاری ہوگیا تاہم روومین پاول اور ڈین موسلے نے زلمی کی کشتی پار لگانے کی کوشش کی۔
پشاور زلمی کو پانچواں جھٹکا روومین پاول کی وکٹ کی صورت میں لگا جب وہ 17 رنز بنا کر محمد عامر کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد کوئٹہ نے چھٹی کامیابی ڈین موسلے کی وکٹ کی صورت میں حاصل کی جس کے بعد میچ کا تقریبا فیصلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے حق میں ہوگیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگز
اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 206 رنز بنائے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے جیسن روئے نے 75، سعود شکیل نے 74 اور شرفین ردرفورڈ نے 20 رنز بنائے۔
پشاور زلمی کی طرف سے سلمان ارشاد نے تین، لیوک وُڈ اور محمد ذیشان ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اوپنرز سعود شکیل اور جیسن روئے پہلے ہی اوور سے زلمی کے بولروں پر حاوی نظر آئے اور دونوں نے قذافی سٹیڈیم کے چاروں طرف خوب شاٹس لگائیں۔
دونوں اوپنرز کے درمیان 92 گیندوں پر 157 رنز کی شاندار شراکت قائم ہوئی۔
اننگز کے 15 اوورز تک زلمی کے بولرز بے بسی کی علامت بنے رہے تاہم 16 ویں اوور کی دوسری گیند پر پشاور زلمی کو پہلی کامیابی سعود شکیل کی وکٹ کی صورت میں ملی۔
سعود شکیل 47 گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 74 رنز بنا کر لیوک وُڈ کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؑؤٹ ہوگئے۔
پشاور زلمی کو دوسری وکٹ کپتان رائلی رُوسو کی ملی جو کریز پر مختصر قیام کے بعد 13 رنز بنا کر محمد ذیشان کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
دو وکٹیں گرنے کے بعد تیسری وکٹ کے لیے جیسن روئے اور شرفین ردرفورڈ کے درمیان صرف 11 رنز کی پارٹنرشپ بن سکی جس کے بعد جیسن روئے چھکا لگانے کی کوشش میں سلمان ارشاد کی گیند پر 75 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیل کر آؤٹ ہو گئے۔
تین کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد شرفین ردرفورڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا سکور 200 سے اوپر لے کر جانے کی کوشش کی جس میں انہوں نے 13 گیندوں پر 20 رنز بنائے تاہم وہ سلمان ارشاد کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
پشاور زلمی کو پانچویں وکٹ محمد وسیم جونیئر کی ملی جو چار سکور پر سلمان ارشاد کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں دونوں ٹیمیں مجموعی طور پر 22 ویں مرتبہ آمنے سامنے آئی تھیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پہلی مرتبہ سرفراز احمد کی کپتانی کے بغیر کھیلی۔ اس میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کپتانی جنوبی افریقی بیٹر رائلی رُوسو نے کی۔