مدینہ منورہ کے علاقے عالیہ میں واقع الفقیر کنواں باغات سے گھرا ہوا ہے، زمانہ قدیم میں اس کنویں سے پانی نکالنے کے لیے پلیاں استعمال کی جاتی تھیں۔
مدینہ ریجن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کی نگرانی میں اس تاریخی مقام کو سہولیات سے آراستہ کر کے زائرین کے لیے کھولا گیا ہے۔
سعودی عرب کے تاریخی محقق فواد المغامیسی نے بتایا ہے کہ الفقیر کنویں کی نسبت حضرت سلمان الفارسی کے حوالے سے ہے جو یہاں قائم ایک باغ میں کام کرنے والے غلام تھے۔
پیغمبر اسلام نے باغ کے مالک سے انہیں آزاد کرایا تھا، جس کے بعد یہ جگہ سلمان الفارسی کے کنویں سے منسوب ہو گئی اور اسے عام طور پر الفقیر کنواں کہا جاتا۔
عالیہ محلے میں موجود اس کنویں پر ترقیاتی کاموں میں اردگرد لوہے کی باڑ کی تنصیب شامل ہے۔
کنویں اور اس کے پانی کی گزرگاہوں کے اوپر پل اور مرکزی دروازے کے اطراف کی مضبوطی کے لیے مدینہ منورہ کا مقامی پتھر استعمال کیا گیا، تمام کام تاریخی حوالے کے پیش نظر ہوا ہے۔
اس تاریخی مقام پر کھجور کے درخت بھی لگائے گئے ہیں، اندرونی صحن کی اسلامی طرز پر آرائش کر کے زائرین کے بیٹھنے کے لیے قدیم تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے پتھر کے بینچ نصب کئے گئے ہیں۔
کنویں کی عمارت کے داخلی دروازے پر معلوماتی تختی لگائی گئی ہے جس پر مقام اور تاریخ کے حوالے سے اس کی اہمیت کے بارے میں تفصیلات درج کی گئی ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں