Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہندر سنگھ دھونی آئی پی ایل میں نویں نمبر پر بیٹنگ کیوں کر رہے ہیں؟

ہربھجن سنگھ کہتے ہیں کہ ’مجھے سمجھ نہیں آتی کہ دھونی ایسی غلطی کیوں کر رہے ہیں‘ (فائل فوٹو)
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے جاری سیزن میں جہاں سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو مل رہے ہیں وہیں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی (ایم ایس دھونی) بھی موضوع بحث ہیں۔
مہندر سنگھ دھونی نے اپنے مداحوں سمیت کرکٹ حلقوں کو اس وقت حیرت میں مبتلا کر دیا جب اتوار کو پنجاب کنگز کے خلاف دھرم شالہ میں کھیلے گئے میچ کے دوران ایم ایس دھونی نویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آگئے اور پھر پہلی ہی گیند پر صفر پر آؤٹ ہوگئے۔
مہندر سنگھ دھونی کے نویں نمبر پر آ کر بیٹنگ کرنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کئی قیاس آرائیوں نے جنم لیا تاہم انڈین میڈیا کے مطابق دھونی کی جانب سے تاخیر سے بیٹنگ کرنے کی وجہ انجری ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق مہندر سنگھ دھونی کی ٹانگ میں انجری ہے جس کی وجہ سے وہ گراؤنڈ میں زیادہ رننگ نہیں کر سکتے اس وجہ سے عظیم وکٹ کیپر بیٹر سی ایس کے لیے جلدی بیٹنگ کرنے نہیں آتے کیونکہ رننگ کرنے کے لیے انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کچھ میچز قبل دھونی کو اس وقت بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے ڈبل رن لینے کے لیے نان سٹرائیکر ایںڈ پر موجود ڈیرل مچل کو منع کر دیا اور پھر اُسی میچ میں دھونی خود رن آؤٹ ہوگئے۔
اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ’ہم اپنی بی ٹیم کو کھلا رہے ہیں۔ جو لوگ دھونی پر تنقید کر رہے ہیں انہیں نہیں علم کہ دھونی ٹیم کے لیے کیا قربانی دے رہے ہیں۔‘
خبروں کے مطابق دھونی بیٹنگ پر آنے سے قبل دوائیاں کھا رہے ہیں اور دوران میچ رننگ کم کر رہے ہیں تاکہ اُن کی انجری گمبھیر نہ ہو تاہم ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے لیکن دھونی کے پاس کھیلنے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں ہے۔
ایم ایس دھونی کے نویں نمبر پر آ کر بیٹنگ کرنے کے بارے میں سابق انڈین فاسٹ بولر عرفان پٹھان نے کہا کہ ’مجھے علم ہے کہ وہ 42 سال کے ہیں لیکن وہ بہترین فارم میں ہیں۔ انہیں اوپر آ کر بیٹنگ کرنے کی ذمہ داری لینی چاہیے۔ انہیں کم سے کم سے چار سے پانچ اوور تک بیٹنگ کرنی چاہیے۔‘
 

خبروں کے مطابق دھونی بیٹنگ پر آنے سے قبل دوائیاں کھا رہے ہیں اور دوران میچ رننگ کم کر رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

دھونی کے صفر پر آؤٹ ہونے پر عرفان پٹھان نے کہا کہ ’جب ٹیم کو آپ کی ضرورت تھی، آپ اپنے سے پہلے شاردُل ٹھاکر کو نہیں بھیج سکتے۔ انہیں اس چیز پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کسی کو دھونی کو بتانے کی ضرورت ہے کہ ہمت کرو یار، چار اوور تک بیٹنگ کرو۔‘
اس بارے میں ہربھجن سنگھ کہتے ہیں کہ ’ٹھاکر دھونی جیسی شاٹس کبھی نہیں لگا سکتے اور مجھے سمجھ نہیں آتی کہ دھونی ایسی غلطی کیوں کر رہے ہیں۔ کوئی بھی چیز اُن کی اجازت کے بغیر نہیں ہوتی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اس بات کو تسلیم نہیں کر سکتا کہ نیچے آ کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کسی اور نے لیا ہے۔ اگر ایم ایس دھونی نویں نمبر پر بیٹنگ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں نہیں کھیلنا چاہیے۔ اس سے بہتر ہے کہ ٹیم میں فاسٹ بولر کھلا لیں۔‘
 

 ذرائع کا کہنا ہے کہ ’جو لوگ دھونی پر تنقید کر رہے ہیں انہیں نہیں علم کہ دھونی ٹیم کے لیے کیا قربانی دے رہے ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)

ایم ایس دھونی کے نویں نمبر پر بیٹنگ کرنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر سری رام آر نامی صارف لکھتے ہیں کہ ’نویں نمبر پر آنے کے بعد ہرشل پٹیل کی پہلی گیند پر صفر پر آؤٹ ہونا۔ دھونی، مذاق کرنا اب ختم کرو اور ریٹائر ہو جاؤ یار۔‘
 

سکرین شاٹ

اسد نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’اگر ایم ایس دھونی نویں نمبر پر آ کر بیٹنگ کر رہے ہیں تو میرے خیال سے اب جانے (ریٹائر ہونے) کا وقت آگیا ہے۔ یہ اُن کا آخری آئی پی ایل ہونا چاہیے۔‘
 

سکرین شاٹ

ایکس صارف عبدالرزاق لکھتے ہیں کہ ’ہربھجن بالکل ٹھیک ہیں، نویں نمبر پر آنے کا فیصلہ دھونی کا ہے اور یہ غلط فیصلہ ہے۔‘
 

سکرین شاٹ

 

شیئر: