مملکت کی پرفیوم انڈسٹری 2023 میں 1.8 ارب ڈالر کی مارکیٹ 2032 تک 2.6 ارب ڈالر کی متوقع آمدن کے ساتھ خوشبویات کی ثقافتی اہمیت کا ثبوت پیش کرتی ہے۔
سعودی وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 کے 10 ماہ میں پرفیوم کی برآمدات کا حجم 416 ملین ریال رہا اسی عرصے میں زیادہ تر یورپی ممالک سے خوشبویات کی درآمدات 1.1 ارب ریال تھی۔
مقامی طور پر تیار کی جانے والی سعودی خوشبوؤں کا رواج بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے سعودی عرب میں پرفیوم کی تیاری کے لیے دی گئی تجارتی رجسٹریشن میں بڑھتی ہوئی تعداد اس صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کے رجحان کو تقویت پہنچ رہی ہے۔
وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 کے آخر تک مملکت میں پرفیوم کی تجارت کرنے والوں کی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں تعداد 1263 تک پہنچ گئی ہے۔
مملکت میں مقامی خواتین کو بااختیار بنانے اور سیاحت کا فروغ خوشبیات کی تیاری کے شعبے کو مزید تقویت بخشے گا جو اسے سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے لیے پرکشش سیکٹر بنا دے گا۔
سعودی عرب میں تیار کی جانے والی خوشبیات کو روایتی طور پر اعلیٰ معیار کے اجزاء کے ساتھ تیار کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے۔
پرفیوم انڈسٹری سے منسلک ذمہ دار چندرا موہن نے بتایا ہے کہ غیرمعمولی پرفیوم استعمال کرنے کے فوائد کے بارے میں صارفین کی بیداری سے پریمیم خوشبوؤں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پریمیم پرفیوم اعلی معیار کے اجزاء سے تیار کئے جاتے ہیں جو انہیں دیگر عام خوشبوؤں سے ممتاز کرتے ہیں، پرفیوم کی نفیس اور دیرپا خوشبو کے باعث اس کی مارکیٹ بڑھ رہی ہے۔
مملکت میں پریمیم مصنوعات کا بڑھتا ہوا استعمال پرفیوم مارکیٹ کی ترقی میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔
عود اور کستوری جیسی خوشبوؤں کی ثقافتی اہمیت نے سعودی پرفیوم مارکیٹ کے معیار کے پیش نظر پرفیوم انڈسٹری کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
خالص اور روایتی اجزاء کے ساتھ تیار کئے جانے والے عربی پرفیوم مارکیٹ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
ان کی مقبولیت خطے کے ثقافتی ورثے کی جانب بھی اشارہ کرتی ہے، جہاں یہ خوشبوئیں ماضی کے ساتھ جڑی عرب شناخت کا حصہ ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں