Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں بین الاقوامی عملے کے پہلے رکن کی ہلاکت، اقوام متحدہ کی تحقیقات شروع

ترجمان کے مطابق اس وقت غزہ میں اقوام متحدہ کے بین الاقوامی عملے کے 71 ارکان موجود ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
اقوام متحدہ نے غزہ کے علاقے رفح میں اپنے سٹاف کے ایک اہلکار کے مارے جانے کی تحقیقات شروع کی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے بتایا کہ سات اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے بعد رفح میں نامعلوم سمت سے حملے میں عالمی ادارے کی ایک کار کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ایک شخص ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوا۔
مارے گئے اقوام متحدہ کے اہلکار کا نام ویبھیو انیل کالے تھا اور وہ انڈین آرمی کے ریٹائرڈ افسر تھے جو عالمی ادارے کے شعبہ سیفٹی اینڈ سکیورٹی سے وابستہ تھے۔
حملے کے وقت وہ کار میں ایک ساتھی کے ہمراہ فرح میں یورپین ہسپتال جا رہے تھے۔ اُن کے ہمراہ سفر کرنے والے کولیگ حملے میں زخمی ہوئے۔
اسرائیلی افواج جنوبی غزہ میں رفح شہر کے اندر آگے بڑھ رہی ہیں جہاں دس لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ حاصل کر رکھی ہے۔
 منگل کو اسرائیل کی افواج نے رفح پر شدید ترین گولہ باری کی۔
اسرائیل کے بین الاقوامی اتحادیوں اور امدادی گروپوں نے اُس کو بارہا رفح میں زمینی حملے پر خبردار کیا۔
غزہ کے دیگر علاقوں سے رفح شہر میں پناہ لینے کے لیے آنے والے اب یہاں سے نکلنے کی کوشش میں ہیں۔ اور اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے چار بٹالین اس علاقے میں چھپے ہوئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے باقی بچ جانے والے جنگجوؤں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتا ہے۔
سٹاف کے عہدیدار کی موت کے بعد پیر کو ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے ’انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اپیل‘ دہرائی اور کہا کہ غزہ میں ’جاری تنازعے سے نہ صرف عام شہریوں پر کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے بلکہ انسانی امدادی تنظیموں کے اہلکار بھی زد میں آئے ہیں۔‘
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی اور فضائی بمباری کے نتیجے میں 35 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور علاقے کے 23 لاکھ لوگوں میں سے زیادہ تر بے گھر ہو چکے ہیں۔
سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے منگل کو کہا کہ اقوام متحدہ نے حملے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ پینل قائم کیا ہے۔
’یہ بہت ہی ابتدائی نوعیت کی تحقیقات ہیں، اور واقعے کی تفصیلات کی اسرائیلی ڈیفنس فورس سے تصدیق کی جا رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں اقوام متحدہ کے بین الاقوامی عملے کے 71 ارکان موجود ہیں۔
ابھی تک اس معاملے پر اپنے تبصرے میں اقوام متحدہ میں انڈیا کے مشن نے منگل کو ویبھیو انیل کالے کی شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس نقصان پر ’بہت دکھ ہوا۔‘

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے باقی بچ جانے والے جنگجوؤں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے عسکری ونگ کے حملے میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 250 سے زیادہ یرغمال بنائے گئے تھے۔
اسرائیلی افواج نے فلسطینی شہریوں کو رفح کے کچھ حصوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
غزہ میں اقوام متحدہ کی اہم امدادی ایجنسی ’انروا‘ کا تخمینہ ہے کہ 6 مئی سے اب تک تقریباً ساڑھے چار لاکھ لوگ شہر سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
ابتدائی طور پر غزہ کی جنگ میں محفوظ رہ جانے والے اس علاقے میں دس لاکھ سے زیادہ شہریوں نے وہاں پناہ حاصل کی تھی۔

شیئر: