Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی شہری جو عرب ثقافت کے ساتھ زندگی جی رہے ہیں

عرب ثقافت سے محبت اور شوق نے عربی زبان سیکھنے کا حوصلہ دیا فوٹو عرب نیوز
ایک برطانوی شہری جن کی پرورش متحدہ عرب امارات میں ہوئی ہے، عرب ثقافت کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی زبان اور ورثے کی خوبصورتی کو اپنانے کے بعد کثیر الثقافتی زندگی جی رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جون بن لندن کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ہزاروں مداح ہیں۔ وہ اکثر سعودی عرب کے روایتی لباس میں اپنی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔
جون بن لندن ایک حالیہ ویڈیو میں اپنی ساتھی کو سعودی قہوہ اور کھجوریں پیش کر رہے ہیں اور انہیں دائیں ہاتھ سے  قہوہ لینا اور کھجور کھانا سکھاتے ہیں۔
برطانوی شہری نے مملکت کے اپنے دوروں کو دستاویزی شکل دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کیا جس کے بعد انہیں دنیا بھر کے عربوں کی جانب سے مثبت ردعمل ملا ہے۔
لندن کی سڑکوں پر مخصوص عرب لباس کے باعث اکثر انہیں سعودی شہری سمجھ لیا جاتا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں زیادہ عرصہ قیام کے باعث جون بن لندن مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت اور روایتی طرز زندگی گزارنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔
برطانوی شہری نے بتایا کہ میری مادری زبان انگریزی تھی اور میں عربی زبان کے بنیادی الفاظ سے ہی واقف تھا تاہم میرا طرز زندگی یہ تھا کہ روزانہ اپنے بدو دوستوں کے ساتھ صحرا میں جاتا تھا۔

مملکت کے  پہلے سفر میں جون نے الدرعیہ کا دورہ کیا۔ فوٹو انسٹاگرام

عرب ثقافت سے محبت کے جذبے اور شوق سے انہیں عربی زبان سیکھنے کا حوصلہ ملا اور قصیم کے علاقے میں رہتے ہوئے نجدی عربی بولنے میں مہارت رکھتے ہیں۔
جون بن لندن کا کہنا ہے کہ میں ایسا شخص ہوں جس کی پرورش متعدد ثقافتوں کے ساتھ ہوئی ہے۔ میں نے دنیا بھر کا سفر کیا ہے لیکن جس چیز نے مجھے حقیقی طور پر بہت متاثر کیا، وہ سعودی عرب کی ثقافت اور یہاں کے عوام ہیں۔
سعودی عرب کے عوام کی مہمان نوازی اور ثقافت پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آپ سعودیوں سے ملتے ہیں تو ان میں کوئی منفی تأثر نہیں ملتا۔

سعودی عرب کی ثقافت اور یہاں کے عوام نے بے انتہا متاثر کیا۔ فوٹو عرب نیوز

وہ ہماری شناخت، تعلیم، ثقافت اور طرزعمل میں مغرب کو بہتر سمجھتے ہیں تاہم میری خواہش ہے کہ سعودی عرب میں رہنے والے یہ دیکھ سکیں کہ ہم پر ان کا کیا مثبت اثر پڑتا ہے اور اس بات پر انہیں فخر ہونا چاہیے۔
مملکت کے اپنے پہلے سفر کے دوران 2022 میں جون بن لندن نے باقاعدگی سے الدرعیہ کا دورہ کیا جو ان کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک ہے اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے۔
 

شیئر: