Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واقعی پاکستانی ٹیم نے امریکہ میں ’ملاقات اور آٹوگرافز کے لیے 25 ڈالر‘ وصول کیے؟

پاکستان کرکٹ ٹیم کے عشایئے کے دعوت نامے سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکے ہیں (فوٹو: ایکس)
پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے امریکی ریاست ڈیلس کے شہر ٹیکساس میں موجود ہے اور آج اپنا پہلا میچ امریکی ٹیم کے خلاف کھیلنے جا رہی ہے۔
تاہم اپنے پہلے میچ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ایک نئے تنازع کا شکار ہو گئے ہیں اور سوشل میڈیا پر کرکٹ شائقین قومی ٹیم اور پی سی بی پر کافی تنقید کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
انٹرنیٹ پر اس وقت ایک ’میٹ اینڈ گریٹ‘ تقریب کے دعوت نامے کی تصویر گردش کر رہی ہے جس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی شرکت کر رہے تھے۔ 
وائرل ہوتے ہوئے اس دعوت نامے میں لکھا گیا تھا کہ اگر آپ اس تقریب میں شریک ہو کر پاکستان ٹیم سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو فی کس 25 ڈالر قیمت ادا کرنا ہوگی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ’چیریٹی ایونٹ‘ میں شریک ہوئی، جبکہ دعوت نامے پر ’چیریٹی‘ جیسے کوئی الفاظ موجود نظر نہیں آئے۔
پاکستان کے سابق کرکٹر راشد لطیف نے بھی اس تقریب کے انعقاد پر پاکستانی کرکٹ ٹیم اور انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ 
ایکس پر اپنی پوسٹ میں راشد لطیف کا کہنا تھا ’آپ ورلڈ کپ کے دوران میٹ اینڈ گریٹ کیسے کر سکتے ہیں؟ نجی عشائیوں میں شرکت کے لیے آپ پریکٹس سیشنز کے اوقات تبدیل کر رہے ہیں۔ کرکٹ پر فوکس کریں پیسہ اپنے آپ آئے گا۔‘

سابق کپتان نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں وہ ٹی وی ہوسٹ نعمان نیاز اور سپورٹس صحافی کامران مظفر سے گفتگو کر رہے ہیں۔ 
ویڈیو میں راشد لطیف کا کہنا تھا ’ایک ہوتا ہے سرکاری ڈنر لیکن یہ ایک پرائیویٹ ڈنر ہے۔ یہ کون کر سکتا ہے؟ یہ خوفناک بات ہے، اس کا مطلب ہے کہ آپ ہمارے کھلاڑیوں سے 25 ڈالر میں ملے۔ خدا نہ کرے، اگر کچھ غلط ہو جاتا تو لوگ کہتے کہ لڑکے پیسہ کما رہے تھے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’لوگ مجھے کہتے ہیں کہ جو بھی پاکستانی کھلاڑیوں کو فون کرتا ہے، وہ صرف پوچھتے ہیں کتنے پیسے دو گے؟ یہ عام ہو گیا ہے۔ ہمارے دور میں حالات مختلف تھے، ہم نے دو سے تین ڈنر کیے لیکن وہ سرکاری تھے۔ ہمارے دور میں بھی خیال کیا جاتا تھا، اس وقت ورلڈ کپ ہورہا ہے اس لیے کمرشل معاملات پر شہ سرخیاں بنتی ہیں، یہ فنڈ ریزنگ اور پرائیویٹ ڈنر نہیں ہیں، براہ کرم کرکٹ پر فوکس کریں۔‘
سابق کرکٹرز ہی نہیں بلکہ پاکستانی کرکٹ شائقین بھی سوشل میڈیا پر تنقید کرتے نظر آئے۔ 
عمار نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا ’یہ سب زیادہ تر ٹؤرز میں یہی کچھ کرتے ہیں، کھانے، تصاویر اور شاپنگ۔‘

حسن خان نے لکھا ’ورلڈ کپ کھیلنے گئے ہو یا بزنس ٹرپ پر۔‘

پاکستان کے لوکل میڈیا کے مطابق پی سی بی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تقریب ایک چیریٹی ایونٹ تھا اور پاکستان ٹیم کو اس میں شرکت کے لیے اجازت دی گئی تھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت ڈیلس میں موجود ہے جہاں وہ امریکی ٹیم کے خلاف اپنے پہلے میچ سے ورلڈ کپ کے سفر کا آغاز کرے گی۔
 

شیئر: