Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران مزید 16 ہزار 565 غیر قانونی تارکین گرفتار

دراندازی کی کوشش پر ایک ہزار 244 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 16 ہزار565 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا  27 جون سے 3 جولائی 2024 تک مملکت میں 9 ہزار 969 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 676 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار920 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے ایک ہزار 244 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 37 فیصد یمنی، 60 فیصد ایتھوپین اور 3 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 63 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث تین افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’20 ہزار 780 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 19 ہزار 396 مرد اور ایک ہزار 384 خواتین ہیں۔‘ 
12 ہزار219 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ 2 ہزار931 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 9 ہزار 663 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔

شیئر: