Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج نے جنگ سے تباہ غزہ شہر کو خالی کرنے کا حکم دے دیا

اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے ہر ایک رہائشی کو علاقہ چھوڑنے کا کہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی فوج نے جنگ زدہ غزہ شہر کے رہائشیوں کو خبردار کرنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں پمفلٹ پھینکے ہیں جن میں انہیں علاقہ چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پمفلٹ پر ’غزہ شہر میں ہر ایک‘ کو متوجہ کیا گیا ہے کہ وہ متعین کیے گئے راستوں سے نکل جائیں اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ شہری علاقوں میں ’خطرناک لڑائی جاری رہے گی۔‘
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ’تازہ ترین انخلا سے فلسطینی خاندانوں کی تکلیف میں بے تحاشہ اضافہ ہو گا، جن میں سے اکثر بہت مرتبہ بےگھر ہو چکے ہیں۔‘
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ترجمان سٹیفنی ڈوجارک نے کہا ہے کہ ’شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔‘
اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انخلا کا مقصد ’شہریوں کو نقصان کے راستے سے ہٹانا ہے‘ کیونکہ جس جگہ عسکریت پسندوں سے لڑائی جاری ہے وہیں شہری بھی موجود ہیں۔
ایک خاتون نے اے ایف پی کو بتایا کہ بارہویں مرتبہ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ نقل مکانی کر رہی ہیں۔
’آخر کتنی مرتبہ ہم یہ برداشت کر سکتے ہیں؟ ہزار مرتبہ؟ آخر ہماری منزل کیا ہے؟‘
حماس کے عہدیدار حسام بادران سے جب ملٹری آپریشن کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’اسرائیل کو امید ہے کہ مزاحمت کرنے والے (جنگ بندی) مذاکرات میں اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔‘
’لیکن قتل عام کا تسلسل ہمیں مجبور کر رہا ہے کہ ہم اپنے مطالبات پر قائم رہیں۔‘
دوسری جانب غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں بھی شدید لڑائی جاری ہے جہاں عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی ٹینک شہر کے وسط میں داخل ہوئے اور عمارتوں پر شدید فائرنگ کی۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 38 ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

گزشتہ چار دنوں کے دوران غزہ بھر میں پناہ گزینوں کے زیرِاستعمال چار سکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں 49 افراد ہلاک ہوئے۔ فرانس اور جرمنی نے ان حملوں کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
فرانس کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’یہ ناقابل قبول ہے کہ سکول، بالخصوص وہ جہاں بےگھر ہونے والے شہری پناہ لیے ہوئے تھے انہیں نشانہ بنایا جائے۔‘
جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان سکولوں میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے جنہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔
غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے لبنان میں اسرائیلی افواج اور حماس کے اتحادی گروپ حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان باقاعدہ فائرنگ کا تبادلہ رہا ہے جس سے وسیع تر علاقائی تصادم کا خدشہ ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے بدھ کو کہا کہ غزہ میں لڑائی ختم ہونے کی صورت میں ان کا گروپ حملے بند کر دے گا۔
’اگر جنگ بندی ہو جاتی ہے، اور ہم سب یہی امید کرتے ہیں۔۔۔  تو ہم بغیر کسی بات چیت کے جنگ بند کر دیں گے۔‘ 

شیئر: