ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ خراب موسم: رپورٹ
ابراہیم رئیسی 19 مئی کو وزیر خارجہ اور دیگر ساتھیوں سمیت ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
رواں برس مئی میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کی وجہ سے پیش آیا، اور اِس کے علاوہ اس ہیلی کاپٹر میں جتنا وزن تھا یہ اُسے اٹھانے کی صلاحیت نہیں رکھتا تھا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی ’روئٹرز‘ نے ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’فارس‘ کے حوالے سے یہ خبر دی ہے جس میں سکیورٹی ذرائع نے حادثے کی حتمی تحقیقات کے نتائج سے آگاہ کیا ہے۔
اس سے قبل مئی میں ایران کی فوج نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ’صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر کسی حملے یا نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں تباہ نہیں ہوا۔‘
ایران کے سکیورٹی ذرائع نے شناخت ظاہر کیے بغیر ’فارس‘ کو مزید بتایا کہ ’صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں۔۔۔ ہم پورے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ جو کچھ ہوا وہ محض ایک حادثہ تھا۔‘
فارس نے سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’تحقیقات میں حادثے کی دو وجوہات سامنے آئی ہیں، ایک تو موسم کی صورتِ حال ہیلی کاپٹر کے لیے سازگار نہیں تھی۔‘
’دوسرا یہ کہ ہیلی کاپٹر اِتنا وزن اٹھانے کے قابل نہیں تھا اور یہ ہی دو وجوہات تھیں جس کی وجہ سے یہ پہاڑ سے ٹکرایا۔
ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی رواں برس 19 مئی کو وزیر خارجہ اور دیگر ساتھیوں سمیت ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے اور ان کی موت کا سرکاری اعلان 20 مئی کو کیا گیا تھا۔
63 سالہ ایرانی صدر وزیر خارجہ اور دیگر چھ افراد کے ساتھ اس وقت ہلاک ہوئے تھے، جب آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ایک ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس آتے ہوئے ان کا ہیلی کاپٹر شمال مغربی پہاڑی علاقے میں حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کئی دنوں تک جاری رہنے والی آخری رسومات کے بعد 23 مئی کو تدفین کی گئی تھی۔