Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں یکم ستمبر سے شکار کے سیزن کا آغاز

شکاریوں کو شہری علاقوں، ریسٹ ہاؤسز، فوجی تنصیبات کے قریب شکار کی اجازت نہیں۔ فوٹو واس
سعودی عرب کے قومی مرکز برائے جنگلی حیات نے گذشتہ روز جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ مملکت میں شکار کا سیزن یکم ستمبر 2024 سے یکم جنوری 2025 تک جاری رہے گا۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مرکز نے یہ بھی واضح کیا ہے ’مملکت میں شکار کے قوانین و ضوابط کو اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔
شکار کے ضوابط میں قدرتی وسائل کے پائیدار استعمال  کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی اقسام اور ماحولیاتی توازن کے تحفظ کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔
قومی مرکز نے نئے قواعد وضع  کرنے کے لیے مبینہ طور پر شکار کے شعبے میں ماہرین  کی آراء کو شامل کیا ہے جس میں مملکت کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین طریقوں اور شکار کے ماضی کے حوالوں سے تحقیق کی گئی ہے۔
قومی مرکز برائے جنگلی حیات کی رپورٹ میں شائع کیا گیا ہے کہ ایسے جانور یا پرندے جن کا شکار کیا جا سکتا ہے ان کی فہرست ادارے کی ویب سائٹ  اور ’فطری‘ پلیٹ فارم پر مہیا کر دی گئی ہے۔
شکار کرنے کے شوقین حضرات جن کے پاس متعلقہ حکام سے رائفلز کا لائسنس ہے یا وہ سعودی فالکنز کلب میں رجسٹرڈ فالکنرز ہیں، انہیں ’فطری‘ پلیٹ فارم کے ذریعے شکار کا اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔
قومی مرکز نے انتباہ جاری کیا ہے کہ جنگلی حیات کی مخصوص اقسام جو فہرست میں شامل نہیں  ان جانوروں کے شکار پر سختی سے پابندی عائد ہے۔

وہ جانور یا پرندے جن کا شکار کیا جا سکتا ہے ویب سائٹ پر درج ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

شکاریوں کو شہری علاقوں، دیہات، کھیتوں، ریسٹ ہاؤسز، آبادی کے مراکز، فوجی تنصیبات کے قریب یا صنعتی اور اہم مقامات اور ساحلی علاقوں کے ساتھ اندرون ملک 20 کلومیٹر کے فاصلے تک کسی بھی قسم کے شکار کی اجازت نہیں۔
مرکز کے بیان میں مزید کہا گیا کہ شاٹ گن کے ذریعے، پرندے پکڑنے والا جال یا شکار کے غیر مجوزہ طریقوں کا استعمال سختی سے ممنوع ہے۔

شاٹ گن سے شکار کے غیر مجوزہ طریقوں کا استعمال ممنوع ہے۔ فوٹو واس

وزارت داخلہ کی سپیشل فورسز برائے ماحولیاتی تحفظ اور دیگر متعلقہ سیکورٹی ایجنسیاں قومی مرکز برائے جنگلی حیات کے ساتھ مل کر شکار کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے اور متعلقہ سیکورٹی حکام کے حوالے کرنے کا حق رکھتی ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: