اختر مینگل سے حکومتی اور اپوزیشن وفود کی ملاقات، ’استعفیٰ واپس لینے کا ارادہ نہیں‘
پارلیمنٹ لاجز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لے رہے ہیں۔ (فوٹو: ایکس)
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے بدھ کو بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سے حکومتی وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور ان پر قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لینے پر زور دیا۔
گوکہ پارلیمنٹ لاجز میں اختر مینگل سے ملاقات کے بعد رانا ثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ اختر مینگل سے ملاقات مثبت رہی اور انہوں نے استعفیٰ واپس لینے سے متعلق حکومتی درخواست منظور کرلی ہے۔
تاہم بی این پی کے سربراہ نے بعد میں اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا استعفیٰ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں۔
پارلیمنٹ لاجز میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مینگل نے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لے رہے ہیں۔
’وہ مجھے قائل کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن لگتا ہے کہ میں نے انہیں قائل کر لیا۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ میں نے جبر وتشدد اور بلوچستان کے استحصال کا مسئلہ ہر حکومت میں اٹھایا، حکومت ریاست بلوچستان کے مسائل سمجھ نہیں پا رہی، انہوں نے کسی مشکل زبان میں بات نہیں کی۔
حکومت نے اختر مینگل کا استعفٰی منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان سے مذاکرات کے لیے رانا ثناللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی، وفد میں طارق فضل چوہدری، خالد مگسی، اعجاز جکھرانی شامل تھے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اختر مینگل نے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سردار صاحب نے ہمیشہ بلوچستان کی محرومیوں کی بات کی اور بلوچستان کے لوگوں کے مقدمے کو بڑی جرات اور بہادری کے ساتھ لڑا ہے، وہ اپنی جدوجہد کو اسی دائرہ میں جاری رکھیں۔
’استعفیٰ والی بات پر ان سے درخواست کی ہے اور ہم نے سردار اختر مینگل کے سامنے نظرثانی اپیل دائر کردی ہے جسے انہوں نے منظور بھی کرلیا ہے، اب اس معاملے پر بحث ہوگی۔‘
اس سے قبل اپوزیشن کے وفد نے بھی اختر مینگل سے ملاقات کی تھی۔
وفد میں اسد قیصر، عمر ایوب حامد رضا، اخونزادہ حسین یوسفزئی، عامر ڈوگر اور رؤف حسن شامل تھے۔
ملاقات کے دوران رہنماؤں نے اخترمینگل کو اپوزیشن اتحاد کے پلیٹ فارم سے آئینی جدوجہد جاری رکھنےکا پیغام دیا اور کہاکہ استعفی واپس لے کر پارلیمنٹ میں مشترکہ جدوجہد کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی مینگل) سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفٰی دے دیا تھا۔