Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روزمرہ کھائی جانے والی چیزیں جن سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے

فرینچ فرائز جیسے تلے ہوئے کھانوں میں غیر صحت مند ٹرانس فیٹس اور سیچوریٹڈ فیٹس بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ (فوٹو: فری پِک)
ذیابیطس ایسا پیچیدہ مرض ہے جو انسانی جسم میں انسولین کی مقدار کم ہونے کے باعث پیدا ہوتا اور اس سے بلڈ شوگر لیول بڑھ جاتے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ریفائنڈ شوگر سے بھرپور کھانے، غیر صحت مند چربی اور کاربوہائیڈریٹس والی خوراک کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس ہو سکتی ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ روزمرہ میں استعمال کی جانے والی وہ کون سی چیزیں ہیں جن سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
شوگر سے بھرپور ڈرنکس
سوڈا، فروٹ جوس، سوفٹ ڈرنکس یا انرجی ڈرنکس میں شوگر اور کیلوریز بڑی مقدار میں پائی جاتی ہیں تاہم ان سے انسانی جسم کو کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچتا۔ روزانہ یہ ڈرنکس پینے سے شوگر لیول بڑھ سکتے ہیں، انسولین پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور موٹاپے کی بیماری پیدا ہو سکتی ہے جس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس ہو سکتی ہے۔
پیکٹ والے اجناس
وائٹ بریڈ، وائٹ رائس اور پیسٹری سمیت ایسے پکے پکائے اجناس کو بناتے وقت اُن میں فائبر اور غذائی فوائد کی کمی ہو جاتی ہے۔ ان چیزوں میں گلائی سیمک انڈیکس بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جس کے باعث بلڈ شوگر کے لیول تیزی سے بڑھ سکتے ہیں۔
تلے ہوئے کھانے
فرینچ فرائز، فرائیڈ چکن اور ڈونٹس جیسے تلے ہوئے کھانوں میں غیر صحت مند ٹرانس فیٹس اور سیچوریٹڈ فیٹس بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ان فیٹس کی وجہ سے سوزش اور کولیسٹرول میں اضافہ ہو سکتا ہے جس کے باعث ذیابیطس کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
مٹھائی اور میٹھے پکوان
مٹھائی سمیت کیک، کینڈیز اور دیگر میٹھے پکوانوں میں چینی اور نقصان دہ فیٹس بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں جن سے بلڈ گلوکوز لیول تیزی سے بڑھتے ہیں اور قدرتی انسولین کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

سوڈا، فروٹ جوس، سوفٹ ڈرنکس یا انرجی ڈرنکس میں شوگر اور کیلوریز بڑی مقدار میں پائی جاتی ہیں۔ (فوٹو: فری پِک)

میٹھے سے بھرپور ڈیری پراڈکٹس
فلیور والا دہی، آئس کریم اور میٹھے دودھ میں ضرورت سے زائد چینی اور مصنوعی میٹھا ڈالا جاتا ہے جن سے بلڈ شوگر لیول بڑھ سکتے ہیں۔ روزانہ یہ چیزیں استعمال کرنے سے وزن بڑھ سکتا ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
آلو کا استعمال
جب آلو کو میش کر کے یا فرینچ فرائز کی صورت میں کھایا جاتا ہے تو اس میں گلائیسیمک انڈیکس کی بڑی مقدار پیدا ہوتی ہے جس سے بلڈ شوگر لیول بڑھ سکتے ہیں۔
پیکٹ والی اشیاء
چپس، پاپڑ اور دیگر پیکٹ والی اشیاء میں کاربوہائیڈریٹس، نقصان دہ فیٹس اور اضافی شوگر پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے اگر انہیں زیادہ اور باقاعدگی سے کھایا جائے تو یہ نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔ پیکٹ والے ان سنیکس کو کھانے سے بلڈ شوگر بڑھ سکتی ہے جس سے ذیابیطس ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔

شیئر: