وزن اٹھانے والی ورزشیں شوگر کے مریضوں کے لیے کتنی فائدہ مند؟
وزن اٹھانے والی ورزشیں شوگر کے مریضوں کے لیے کتنی فائدہ مند؟
ہفتہ 7 ستمبر 2024 6:02
وزن اٹھانے والی ورزشوں سے پٹھوں کو طاقت ملتی ہے اور وہ مضبوط ہوتے ہیں۔ (فوٹو: پکسابے)
ورزش کو معمول بنا لیا جائے تو یقیناً جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ دماغ پر بھی اچھا اثر پڑے گا۔ لیکن شوگر کے مریضوں کے لیے ویٹ لفٹنگ کی تجویز دی گئی ہے جس سے انہیں زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق روزانہ ورزش سے جسم میں موجود سیلز زیادہ بہتر طریقے سے گلوکوز کا استعمال کرتے ہیں جس سے شوگر میں خون کی سطح کم رہتی ہے۔ خاص کر وزن اٹھانے والی ورزشیں پٹھوں کو طاقتور بناتی ہیں جس سے گلوکوز کی زیادہ مقدار کو انسانی جسم میں سٹور کیا جا سکتا ہے اور مجموعی طور پر میٹابولزم کی کارکردگی بہتر بنتی ہے۔
ذیل میں ان فوائد کا بتایا گیا ہے جو شوگر کے مریض وزن اٹھانے والی ورزشیں کر کے حاصل کر سکتے ہیں۔
1: انسولین کی حساسیت
وزن اٹھانے والی ورزشیں جسم میں انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتی ہیں اور جسم میں موجود سیلز زیادہ بہتر طریقے سے گلوکوز کا استعمال کرنے لگتے ہیں۔
ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ورزش کے دوران پٹھوں سے گلوکوز کا اخراج بڑھ جاتا ہے اور اس طرح خون میں شوگر کی سطح کم ہوتی ہے۔
انسولین کی حساسیت بہتر ہونے سے جسم کو مزید انسولین یا کسی دوائی کی ضرورت نہیں رہتی جو ٹائپ 2 کے شوگر کے مریضوں کے لیے خاص کر اچھی ہے۔
2: خون میں شوگر کی سطح کا بہتر انداز میں کنٹرول
مسلسل وزن اٹھانے والی ورزشیں خون میں شوگر کی سطح کو مستحکم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں جس سے جسم میں گلوکوز کی زیادہ مقدار کو ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔
ذخیرہ کرنے کی یہ بہتر صلاحیت خون میں شوگر کی سطح میں اضافے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے خاص طور پر کھانے کے بعد۔
3: پٹھوں کی مضبوطی
شوگر کے مریض اکثر خون میں شوگر کی سطح پر قابو نہ پانے کی وجہ سے پٹھوں کی کمزوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تام وزن اٹھانے والی ورزشوں سے پٹھوں کو طاقت ملتی ہے اور وہ مضبوط ہوتے ہیں۔ مضبوط پٹھے مجموعی طور پر میٹابولزم کو بہتر بناتے ہیں۔
4: چربی میں کمی
وزن اٹھانے والی ورزشوں سے جسم کی چربی میں کمی واقع ہوتی ہے۔ جسم میں چربی کی کم سطح اہم اعضا اور ان کے ارد گرد چربی کی مقدار کو کم کرتی ہے اور میٹابولزم کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
5: بلڈ پریشر میں کمی
شوگر کے مریضوں میں ہائپر ٹینشن کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں لیکن وزن اٹھانے والی ورزشیں دل کی صحت کو بہتر کرتی ہیں جس سے بلڈ پریشر بھی کم رہتا ہے۔