مصنوعی ذہانت کے ڈیٹا سینٹرز، مائیکروسافٹ کا 30 ارب ڈالر کے منصوبے کا اعلان
مصنوعی ذہانت کے لیے توانائی اور خصوصی ڈیٹا سینٹرز کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
بلیک راک اور مائیکروسافٹ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے انفراسٹرکچر کے ڈیٹا سینٹرز بنانے میں سرمایہ کاری کے لیے 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا فنڈ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جن میں انرجی پراجیکٹس بھی شامل ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق دونوں کمپنیوں نے یہ اعلان منگل کو کیا۔
اے آئی کے وہ ماڈلز جو خاص طور پر جو تفصیلی اور بڑے پیمانے پر ڈیٹا پروسیسنگ کے لیے استعمال ہوتے ہیں، کو بہت زیادہ کمپیوٹیشنل پاور کی ضرورت ہوتی ہے جس میں توانائی کی بڑے پیمانے پر کھپت ہوتی ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی کمپیوٹنگ کے دوران ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہزاروں چِپس کو ایک دوسرے سے جوڑنا ہوتا ہے جو کلسٹرز کی شکل میں ہیں تاکہ ضروری ڈیٹا سامنے لایا جا سکے۔
مصنوعی ذہانت کے لیے توانائی اور خصوصی ڈیٹا سینٹرز کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بلیک راک اور مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ اس کے لیے ’گلوبل اے آئی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ پارٹنرشپ‘ کے نام سے فنڈز کا مقصد مصنوعی ذہانت کی سپلائی چینز اور انرجی سورسنگ کو بڑھانے میں مدد کرنا ہے۔
ابوظبی کی ایم جی ایکس سرمایہ کاری کمپنی اس فنڈ میں ایک عام شراکت دار ہوگی جبکہ اے آئی چِپ بنانے والی فرم نویڈیا اس میں فنی مہارت دے گی۔
کمپنیوں نے کہا کہ یہ شراکت داری مجموعی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو 100 ارب ڈالر تک لے کر جانے کی کوشش کرے گی جس میں قرضے سے مالی اعانت بھی شامل ہے۔
دونوں کمپنیوں کے مطابق یہ سرمایہ کاری بنیادی طور پر امریکہ میں ہو گی اور دوسرے شراکت دار ممالک بھی حصہ ہوں گے۔
فنانشل ٹائمز نے سب سے پہلے اس منصوبے کی خبر دی تھی۔