Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو ان کے قتل کے منصوبے سے متعلق خبردار کیا تھا: ذرائع

ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای سنیچر کے بعد سے محفوظ مقام میں منتقل ہو چکے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جمعے کو ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کو ان کے قتل کے منصوبے سے متعلق پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے تین ایرانی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو ممکنہ اسرائیلی حملے سے قبل لبنان سے نکل جانے کا مشورہ بھی دیا۔
ایک ذریعے نے روئٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ کے خلاف 17 ستمبر کو مواصلاتی ڈیوائسز کے ذریعے کیے گئے حملوں کے فوراً بعد خامنہ ای نے حسن نصر اللہ کو ایک نمائندے کے ذریعے پیغام بھیجا تھا کہ وہ ایران آ جائیں کیونکہ انہیں خفیہ اطلاعات تھیں کہ حزب اللہ کے اندر موجود اسرائیلی ایجنٹ حسن نصراللہ کو مارنا چاہتے ہیں۔
ایک عہدے دار نے بتایا کہ سپریم لیڈر کا یہ پیغام لے کر جانے والے شخص پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل عباس نیلفروشان تھے جو حسن نصراللہ پر حملے کے وقت ان کے بنکر میں موجود تھے۔ وہ بھی اس واقعے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
ایک اور سینیئر ایرانی عہدے دار نے روئٹرز کو بتایا کہ سپریم لیڈر خامنہ ای سنیچر کے بعد سے محفوظ مقام میں منتقل ہو چکے ہیں اور یہ کہ اسرائیل پر منگل کو 200 میزائل فائر کرنے کا حکم خود سپریم لیڈر نے دیا تھا۔
منگل کی کارروائی کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں ان حملوں کو حسن نصر اللہ اور عباس نیلفروشان کے قتل کا ردعمل قرار دیا تھا۔
 اس بیان میں جولائی میں تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے ایران میں قتل اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کا بھی حوالہ دیا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران میں ہونے والی حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔

شیئر: