Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب خاتون کو واٹس اپ گروپ میں سابق شوہر کو برا بھلا کہنا مہنگا پڑ گیا

 دبئی پراسیکیوشن کا کہنا ہے انٹرنیٹ پر کسی کو بدنام کرنا سائبر کرائم ہے۔( فائل فوٹو)
متحدہ عرب امارات دبئی میں ایک عرب خاتون کو واٹس اپ اپنے سابق شوہر کو برا بھال کہنا مہنگا پڑ گیا۔ پراسیکیوشن نے خاتون کے خلاف مقدمہ کرمنل کورٹ کو بھیج دیا۔
امارات الیوم کے مطابق دبئی میں مقیم عرب خاتون نے اپنے سابق شوہر کو بدنام کرنے کےلیے بچوں کے سکول کے واٹس اپ گروپ میں انتہائی نازیبا پیغام ارسال کیا جس کا مقصد سابق شوہر کو بدنام کرنا اور اس سے انتقام لینا تھا۔
خاتون نے اپنا غصہ نکالتے ہوئےشوہر کو ناکارہ اور خیال نہ رکھنے والا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ میری اور بچے کی کفالت کرنے کا اہل نہیں۔
پراسیکیوشن نے اپنی رپورٹ میں بتایا خاتون اپنے جذبات پرقابو نہ رکھ سکی اور واٹس اپ گروپ میں خانگی امور کو افشا کیا جو انتہائی نامناسب عمل ہے۔
خاتون نے گروپ میں سابق شوہر کے خلاف باتیں کیں اور اپنے دل کی بھڑاس نکالنے کے بعد آخر میں گروپ ممبران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ تحریر اس لیے گروپ کو ارسال کی ہے تاکہ سب گواہ رہیں۔
متاثرہ شخص نے پراسیکیوشن میں درخواست دی جس میں اسے بدنام کیے جانے پر تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
درخواست پرعمل کرتے ہوئے خاتون کے خلاف مقدمہ دائر کرکے عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔
 دبئی پراسیکیوشن کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ انٹرنیٹ پر کسی کو بدنام کرنا سائبر کرائم ہے۔
اگر خاتون خانگی مسائل کا شکار ہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ معاملے کو بیٹھ کرحل کریں نہ کہ اس قسم کا طرز عمل اختیار کیا جائے جوکسی طرح بھی مناسب نہیں۔

شیئر: