یمن کے حوثیوں کا یروشلم کے قریب میزائل حملہ کرنے کا دعوٰی
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یروشلم کے مغربی علاقے میں میزائل کو مار گرایا گیا ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
یمن کے حوثی عسکریت پسندوں نے دعوٰی کیا ہے کہ ان کی جانب سے پیر کو اسرائیل کے مرکزی حصے پر حملہ کیا گیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ میزائل کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’حملے میں اسرائیل کے ایک فوجی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا جو کہ جنوب مشرقی علاقے یافا میں واقع ہے۔ نشانہ بالکل ہدف پر لگا اور اس کے بعد آگ لگ گئی۔‘
اس کے بعد یروشلم کے مغربی علاقے میں فائر فائٹرز آگ بجھانے کی کوشش کرتے دیکھے گئے، جس کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ آگ میزائل کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اس کا ملبہ گرنے کے باعث لگی، جس کو یمن سے فائر کیا گیا تھا۔
یروشلم ریجن فائر سروس کا کہنا ہے کہ فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے تھے اور بیت شییش کے علاقے میں آگ کو پھیلنے سے روکنے اور کسی بھی نقصان سے بچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شفیلت، یہودا اور لاخش کے علاقوں میں سائرن سنے جانے کے بعد اسرائیل ایئر فورس نے ایک پروجیکٹائل کو نشانہ بنایا جو کہ یمن کی جانب سے اسرائیل پر فائر کیا گیا تھا۔‘
بیان کے مطابق ’میزائل اسرائیل کی حدود میں داخل نہیں ہو سکا، سائرن پروٹوکول کے تحت بجائے گئے۔‘
یمنی حوثی عسکریت پسند جو کہ امریکہ اور اسرائیل کے خلاف ایرانی کی مزاحمت کا حصہ ہیں، وہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے وقتاً فوقتاً اسرائیل پر ڈرون حملے کرتے اور میزائل داغتے رہتے ہیں۔
اسی طرح حوثیوں کی جانب سے غزہ جنگ کے دوران بحیرہ احمر اور خلیج میں جہازوں کو ہراساں کرنے کی مہم بھی چلائی گئی ہے جس سے اہم تجارتی راستے میں شدید خلل دیکھنے میں آیا ہے۔