سعودی عرب میں طائف کی عدالت نے ایک غیرملکی کو تجارتی پردہ پوشی کے الزام میں چھ ماہ قید اور مملکت سے بے دخلی کی سزا سنائی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے عدالتی حکم کے تحت تجارتی پردہ پوشی کرنے پر پاکستانی شہری کے بارے میں تفصیلات جاری کر دی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
تجارتی پردہ پوشی کے کیسز میں 4.3 ملین ریال کے جرمانےNode ID: 884659
تجارتی قوانین کی خلاف ورزی کا جرم ثابت ہونے پر عدالت نے 6 ماہ قید اور سزا مکمل کرنے کے بعد ملک بدری اورمملکت میں بلیک لسٹ کرنے کا حکم صادر کیا گیا تھا۔
عدالتی احکامات کے تحت جس شہری کے نام کی کمرشل رجسٹریشن پر کاروبار کیا جارہا تھا اسے بھی کینسل کرتے ہوئے دکان کو سیل کر دیا گیا۔
غیر ملکی انویسٹر لائسنس کے بغیر اپنے اکاونٹ پر کاروبار کررہا تھا اور فنڈز کی منتقلی میں ملوث تھا۔
واضح رہے مقامی قانون تجارت کی رو سے کوئی بھی غیرملکی اپنا کاروبار اسی صورت میں کرسکتا ہے جب اس کے پاس سرمایہ کاری کا لائسنس ہو اس کے علاوہ کاروبار کرنا قانونی طور پر جرم شمار کیا جاتا ہے۔