Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسحاق ڈارکےخلاف استغاثہ کے گواہوں کے بیان ریکارڈ

اسلام آباد.. وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں استغاثہ کے مزید گواہان کے بیان ریکارڈ کئے گئے۔ استغاثہ کے گواہ نے اسحاق ڈار کی اہلیہ اور کمپنیوں کے 3 بینک اکاونٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کردیں۔ اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس کی سماعت کی۔ اسحاق ڈار جمعرات کوچوتھی مرتبہ پیش ہوئے ۔ استغاثہ کے گواہ طارق جاوید نے دوران جرح بتایا کہ اس نے بینک کے حکم پر نیب لاہور میں تفتیشی افسر کو اکاونٹ کی تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کیں۔خواجہ حارث کے اعتراض پر نیب کے وکیل نے کہا کہ دستاویز میں ایک صفحہ غائب ہے۔ نئی درخواست کے ساتھ جمع کرادیں گے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ قانون کی رو سے ایک دستاویز آنے کے بعد اضافی دستاویز نہیں آسکتی۔ عدالت نے نیب کے وکیل کو حکم دیا کہ نئی درخواست کے ساتھ مسنگ دستاویز شامل کی جائیں۔ خواجہ حارث نے دلائل میں دعویٰ کیا کہ 2006 سے اس بینک اکاو¿نٹ سے کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوئی،بینک اسٹیٹمنٹ صفحہ 35 سے 39 تک فوٹو کاپی پر مشتمل ہے۔الیکٹرانک اسٹیٹمنٹ کو بطور پرائمری ثبوت نہیں لیا جاسکتا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تصدیق شدہ کاپی منگوانے کا حکم دے دیتے ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ تصدیق شدہ کاپی کا ثبوت موجود بھی ہے یا نہیں۔ اس ریکارڈ پر عدالت کیس چلانا چاہے تو چلالیں۔ 

شیئر: