Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#خواجہ_آصف

پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف پر سیالکوٹ ورکرز کنونشن کے دوران سیاہی پھینکنے کے واقعے کی ملک بھر کی سیاسی و سماجی شخصیات مذمت کر رہی ہیں اور اسے جاہلانہ فعل قرار دیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ٹوئٹر پر خواجہ آصف پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے اور ٹوئٹر صارفین واقعہ پر اپنے خیالات کا بھرپور اظہار کر رہے ہیں۔
صحافی عارف حمید بھٹی نے ٹویٹ کیا: اختلاف رائے سب کا حق ہے مگر سیاسی رہنماو¿ں پر سیاہی یا جوتا نہیں پھینکنا چاہیے۔
اینکر پرسن رابعہ انعم کا اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا: جب قلم کے ذریعے سیاہی کا استعمال سکھانے والا کوئی نہ ہو تو چہروں پر سیاہی پھینکنے والے جنم لیتے ہیں۔ کاش ایسا نہ ہوتا ، کاش اب کسی کے ساتھ ایسا کبھی نہ ہو۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے ٹویٹ کیا: وہ خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے کے واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ 
پی ٹی آئی کے کارکن انجم اقبال کا ٹویٹ میں کہنا تھا: وہ اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ یہ واقعہ عوام کے حکومت پر غصے کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔
اینکر پرسن اقرار الحسن نے ٹویٹ کیا: جوتا اچھالنا ، سیاہی پھینکنا ، مغلظات بکنا، پاکستانی معاشرہ ایک عجیب ڈگر پر چل پڑا ہے۔ یہ سب کوئی بھی کرے ، کسی کے ساتھ بھی ہو ، قابل مذمت بھی ہے اور قابل نفرت بھی۔
سینیٹر اعتزاز احسن کا اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا: سیاہی کی ایک بوتل پھینکنے کے بجائے ایک قطرہ سیاہی کا انگوٹھے پر لگا کر ووٹ کا درست استعمال کریں۔
محمد رو¿ف نے ٹویٹ کیا: یہ سیاہی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے چہرے پر نہیں بلکہ ہمارے ملک کے چہرے پر پھینکی گئی ہے۔ صحت مند معاشرے میں تذلیل نہیں تنقید ہوتی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: