طیبہ تشدد کیس میں سابق ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی اور بیگم ماہین ظفر کو ایک سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ عدالتی فیصلے کو پاکستانی ٹوئٹر صارفین سراہتے نظر آرہے ہیں۔
تسنیم نے ٹویٹ کیا : طیبہ تشدد کیس میں ہونے والا فیئر ٹرائل اور اس کا فیصلہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہماری عدلیہ کسی بھی قسم کے سمجھوتے کے لیے تیار نہیں ہے بلکہ انصاف کے ساتھ نتائج سامنے لا رہی ہے۔
بلال عظمت کا کہنا ہے : طیبہ تشدد کے اس میں عدالت کی جانب سے اچھا فیصلہ دیا گیا لیکن سزاؤں کو مزید بڑھانا چاہیے تاکہ اس طرح کے جرائم کو روکا جا سکے۔
لئیق نے ٹویٹ کیا : ایسی سزا کا کیا فائدہ جس میں اگلے ہی گھنٹے ضمانت منظور ہو جائے۔بااثر لوگ ہمیشہ قانون کے شکنجے سے نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
فیصل شمیم نے کہا : طیبہ تشدد کیس کا فیصلہ انصاف کا پہلا قطرہ ہے ۔ ایسے بہت سے مزید لوگ ابھی پاکستان میں انصاف کی منتظر ہیں۔
فیصل محمد بلوچ نے ٹویٹ کیا : طیبہ تشدد کیس کا فیصلہ درست راہ کی جانب پہلا قدم ہے گو کہ بچے کے باپ نے جج کو معاف کر دیا ہے لیکن اس فیصلے کے بعد طاقتور افراد اس طرح ظلم کرنے سے پہلے کئی بار سوچیں گے۔
ایمی ملک نے ٹوئٹ کیا : اسلام آباد ہائی کورٹ کا شکریہ جنہوں نے معاشرے کے مظلوم طبقے کی آواز سنی۔
مصدق حسین کا کہنا ہے : دوسروں کی بیٹیوں کے لیے آواز اٹھائی ہے تاکہ اپنی بیٹیوں تک نوبت نہ آئے۔